نواب محمد مظفر خان سدو زئی پارک(Nawab Muzaffar Khan Park) ( المعروف تلیری پارک)

نواب محمد مظفر خان سدو زئی نے ’’موسن کی ہٹی‘‘ کے نام سے موسوم جگہ پر 1784ء میں اس شہر کی بنیاد رکھی ۔ جس کو آج مظفرگڑھ (یعنی مظفر کا گھر ) کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ تاریخ کے آئینے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ نواب صاحب نے اُ س وقت حجاز مقدس کا سفر زمینی راستہ سے کیا اور واپسی پر کھجوروں کے پودے اپنے ہمراہ لے آئے اور اِ س مقام پر نہ صرف اِ ن پودوں کو لگایا بلکہ اِ س باغ کی آبیاری کے لیے باقاعدہ ایک نہر نکالی جو کہ آج تلیری نہر کے نام سے منسوب ہے ۔ اور موجودہ باغ کے سامنے سے گزرتی ہے ۔ اِ س جگہ پر جہاں آپ موجود ہیں ایک بہت بڑا باغ لگایا گیا جس کو آج تلیری باغ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ باغ شکست دریخت اور نا جائز تجاوزات کی وجہ سے اپنی اصل حالت کھو چکا تھا ۔ جس کو موجودہ حالت میں ڈپٹی کمشنر انجینئر امجد شعیب خان ترین نے اپنی سرپرستی میں مکمل کروایا اور باغ میں موجود کھجوروں اور آم کے درختوں کو محفوظ کیا ۔ تلیری باغ کا وجہ تسمیہ مستند نہ ہے ۔
یہ پارک اس وقت 253 کنال 02مرلے رقبہ پر محیط ہے ۔ جس میں مختلف اقسام کی کھجوریں ، آم اور جامن کے قدیمی درخت موجود ہیں ۔