مظفرگڑھ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 18 اپریل2019ء) ڈسٹرکٹ کمپلینٹ سیل ڈی پی او آفس مظفرگڑھ کی کارکردگی بھی سوالیہ نشان بن گئی،مقدمات کے اندراج کے لئے آنے والے سائلین کو چکر لگوائے جانے لگے ۔ پیشی پہ پیشی،انکوائری در انکوائری، پرچہ پھر بھی درج نہیں کیا جاتا، شہری سیل سے مایوس ہونے لگے، چیف جسٹس نوٹس لیں سائلین کی دہائی۔تفصیل کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے اندراج مقدمہ کے عدالتی اختیارات ختم کر کے اضلاع میں اندراج مقدمہ کے لئے ڈی پی او دفاتر میں ضلعی شکایات سیل قائم کرنے کی ہدایت کی تھی ان سیلز نے کام شروع کر دیا لیکن یہ سیل بھی روایتی پولیس گردی کا شکار ہو گئے اور ان سیلز میں تعینات پولیس افسران نے اندراج مقدمہ کے لئے آنے والے سائلین کو تنگ کرنا شروع کرد یا مظفرگڑھ کمپلینٹ سیل کے باہر موجود سائلین محمد خالد ، ساجدہ بی بی،محمد بلال،مزمل حسین اور دیگر نے بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے رل رہے ہیں ایک دن تھانے بھجوا دیتے ہیں اگلے روز یہاں سیل میں بلا لیتے ہیں روزانہ ثبوت اور گواہ لانے کا کہتے ہیں ہر روز یہی تماشا ہے پیشی در پیشی اور انکوائری در انکوائری کا سلسلہ جاری ہے لیکن تاحال پرچہ درج نہیں ہو سکا، انہوں نے کہا ہے اس نظام کو درست کیا جائے اور سائلین کو انصاف فراہم کیا جائے ۔