مظفرگڑھ میں بجلی کی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے ملک کا 70فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوگیا

مظفر گڑھ /لاہور ( مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔15 جنوری۔2016ء) پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ میں واقع گرڈ اسٹیشن میں فنی خرابی کی وجہ سے تربیلا اور منگلا پاور سٹیشن ٹرپ کر گئے جس سے ملک کا 70فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوگیا جبکہ 15سے زائد پاور پلانٹس بھی بند ہوگئے جس سے وسطی و شمالی پنجاب اور خیبرپختونخوا کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے،منگلاپاور ہاؤس میں خرابی سے میرپور سمیت آزاد کشمیر کے کئی اضلاع بھی بجلی سے محروم ہوگئے،بجلی کے تعطل سے ایئرپورٹس پر بھی کام متاثر ہوا اور پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں، سرکاری اداروں اور ہسپتالوں میں جنریٹرز سے کام چلایا گیا جبکہ متعدد آپریشن ملتوی کردیئے گئے۔تفصیلات کے مطابق سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور آزاد کشمیر کے بیشتر علاقوں میں صبح 9بجکر 25منٹ پر چانک بجلی غائب ہوگئی۔نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ سسٹم (این ٹی ڈی سی) حکام نے بریک ڈان کی وجہ مظفرگڑھ میں 220کلو واٹ ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے کو قرار دیا۔ترجمان وزارت پانی وبجلی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق 9:21منٹ پر مظفر گڑھ میں 220کے وی اے کی لائن ٹوٹ گئی جس کی وجہ سے مظفر گڑھ ملتان سرکل میں بجلی معطل ہوئی ، سسٹم کے تحفظ کے لیے قائم نظام نے کام کیا اور فیصل آباد تک کی بجلی محفوظ رہی ، جلد پورا نظام بحال کردیا جائے گا۔نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نجی ٹی وی کو بتایا کہ وزارت پانی وبجلی کی ہدایت پر بجلی کی پیداوار کا نظام انتہائی سخت رکھا جارہا تھا اور متعدد پاور پلانٹس کو فیول کی بچت کے پیش نظر بند رکھا گیا، یہی وجہ ہے کہ سالانہ نہری بندش کے باعث تربیلا، منگلا اور غازی بروتھا ڈیم سے پن بجلی کی پیداوار 4ہزار میگاواٹ سے کم ہوکر 800تا 1300میگاواٹ رہ گئی۔مذکورہ عہدیدار کے مطابق وزارت پانی وبجلی کی جانب سے بجلی کی پیداوار پر فیول لاگت بچانے کے لیے فرنس آئل کے پاور پلانٹس سے پوری صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کرنے کی اجازت نہیں تھی، جس کے باعث بجلی کی طلب کے مقابلے میں پیداوار کم تھی اور نیشنل پاور کنٹرول سینٹر کے سسٹم کی پاور فریکوئنسی آٹ ہونے کے باعث این ٹی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائن ٹرپ کرگئی جس کے باعث بریک ڈان ہوا۔ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے 15سے زائد پاور پلانٹس بھی بند ہوگئے جس سے وسطی و شمالی پنجاب اور خیبرپختونخوا کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔دوسری جانب منگلاپاور ہاس میں خرابی سے میرپور سمیت آزاد کشمیر کے کئی اضلاع بھی بجلی سے محروم ہوگئے۔ترجمان وزارت پانی وبجلی نے تصدیق کی ہے کہ مظفرگڑھ کے قریب این ٹی ڈی سی 220کے وی اے کی ٹرانسمیشن لائن خراب ہونے کے باعث ملتان-مظفرگڑھ سرکٹ کو بجلی کی فراہمی متاثرہوئی تاہم حفاظتی نظام کے باعث ملک کا جنوبی علاقہ بریک ڈان سے بچ گیا جس کے ذریعے فیصل آباد تک بجلی کی سپلائی بحال کرنے میں مدد ملی۔ترجمان کے مطابق آئندہ چند گھنٹوں میں بجلی کی سپلائی مکمل بحال کرلی جائے گی۔بجلی کے تعطل سے ایئرپورٹس پر بھی کام متاثر ہوا اور پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں، سرکاری اداروں اور ہسپتالوں میں جنریٹرز سے کام چلایا گیا جبکہ متعدد آپریشن ملتوی کردیئے گئے۔ وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ آصف نے ہنگامی بنیادوں پر بجلی بحالی کی ہدایت جاری کر دیں اور وہ خود کو بجلی بحالی کے عمل کی نگرانی کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ گذشتہ برس 8جنوری کو بھی دھند اور اوورلوڈ ہونے کے باعث ملک بھر کو بجلی فراہم کرنے والی ٹرانسمیشن لائنیں ٹرپ ہونے سے ملک کے 3صوبوں کو بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی تھی۔بعد ازاں 7 جولائی کو شہرِ قائد کراچی میں بھی بجلی کا ایک بڑا بریک ڈان ہوا اور شہر کا 70فیصد حصہ تاریکی میں ڈوب گیا، جس کے بعد اسی ماہ کم از کم 3 مرتبہ بجلی کا بریک ڈان ہوا۔