مدرسہ کے اندر مہتمم کی خاتون کے ساتھ زیادتی کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس پر تھانہ جتوئی نے خالد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم فی الحال فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے۔ملزم کو گرفتار کرکے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ خیال رہے کہ گذشتہ ماہ موصول ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب بھر میں خواتین غیر محفوظ جبکہ قتل اور زیادتی کے سینکڑوں واقعات میں صوبائی دارالحکومت لاہور پہلے نمبر پر قرار دیا گیا تھا۔
اعدادوشمار کے مطابق صرف سات ماہ کے دوران خواتین کے ساتھ زیادتی کے 1890 کیسسز رپورٹ ہوئے جبکہ 88 خواتین کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت 300 واقعات زیادہ رپورٹ ہوئے، اس عرصہ میں 521 خواتین کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔ خواتین سے زیادتی کے 400 واقعات کے ساتھ لاہور پہلے نمبر پر ہے۔ صوبہ بھر میں 107 خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا جبکہ گھریلو لڑائی جھگڑے سمیت دیگر واقعات میں 387 خواتین کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، 217 خواتین کی دیگر وجوہات کی بنا پر جان لی گئی۔
پنجاب بھر میں 845 خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، 16 خواتین کو تیزاب پھینک کر شدید زخمی کیا گیا۔ صوبہ بھر میں خواتین کو اغوا کرنے کے 4800 مقدمات درج ہوئے۔ صرف خواتین ہی نہیں پنجاب سمیت ملک بھر میں بچوں کے جنسی استحصال کے واقعات بھی آئے روز رپورٹ ہو رہے ہیں جن میں ہوشربا اضافہ بھی ہو رہا ہے جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں بچوں سے زیادتی اور ان کی نازیبا ویڈیوز بنانے کے کئی گروہوں کا بھی انکشاف ہو چکا ہے۔