پولیس نے جاں بحق ہونے والے بچے کے والد کی مدعیت میں پیر عبدالغفار کے خلاف تھانہ محمود کوٹ میں مقدمہ درج کرلیا ہے ۔ اس سے قبل بھی ایک واقعہ سامنے آیا تھا جہاں ایک جعلی پیر نے ایک خاندان کی پانچ لڑکیوں کی عزتوں کو تار تار کردیا۔ جعلی بابا نے ایک خاندان کو جادو ٹونے کا یقین دلا کر اس کی 5 لڑکیوں کی عصمت دری کردی تھی۔پولیس کے مطابق خاندان انتہائی غریب تھا جو جعلی بابا کی باتوں میں آگیا، بابا نے لڑکیوں کو یقین دلایا کہ اس طرح کی غلیظ حرکات کے ذریعے وہ دراصل ان کے خاندان کی مالی پریشانیاں دور کردے گا اور ان پر ہوا جادو ٹونہ توڑ دے گا۔ اور اسی آڑ میں اس نے بچیوں کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا دیا ۔
مظفرگڑھ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی ۔13 جولائی2020ء) : علاج کیلئے جعلی پیر نے کمسن لڑکے کو دہکتے کوئلوں پر بٹھا دیا، لڑکا جاں بحق، پاکستان میں پیروں فقیروں کو بہت مانا جاتا ہے۔ بہت سے اللہ والے لوگوں کے موجود ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے ملک میں نوسربازوں نے بھی پیری فقیری شروع کردی ہے۔ اللہ کے لیے کیے جانے والے کام کو ان جعلی پیروں نے پیشہ بنالیا ہے۔بعض اوقات یہ جعلی پیر انسانوں کی جانوں سے کھیلنے سے بھی دریخ نہیں کرتے۔ مظفر گھڑ میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا ہے جہاں بچے کا والد مختیار احمد اپنے 14 سالہ بیمار بیٹے ساجد کو دم کروانے کے لیے پیر عبدالغفار شاہ کے پاس لے کر گیا اور وہاں پیر اسکے بچے کو گردن سے پکڑ کر دہکتے کوئلوں کے تھال کے اوپر لے جاکر دھواں دیتا رہا۔والد کے مطابق بچے کو جھلسے ہوئے منہ کے ساتھ اسکے حوالے کردیا گیا اور پیر نے کہا کہ بچے پر جنات کا سایہ تھا ، یہ 2 گھنٹوں بعد ٹھیک ہو جائے گا لیکن عمل کے اگلے روز کمسن بچہ دم توڑ گیا ۔