نئی دہلی/مظفر گڑھ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 15جنوری 2014ء) بھارت کی مغربی ریاست راجستھان کے پرتاپ گڑھ ضلع میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں ،حالات کشیدہ ہونے پر علاقے میں غیر معینہ مدت کیلئے کرفیو نافذ کر دیا گیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق فرقہ وارانہ تصادم کا یہ واقعہ قبائلی اکثریتی علاقے پرتاپ گڑھ میں پیش آیا۔پرتاپ گڑھ کے سپرنٹنڈنٹ پولیس یو این چھانوال نے میڈیا کو بتایا کہ تشدد کے ان واقعات میں تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔پرتاپ گڑھ ریاستی دارالحکومت جے پور سے تقریباً 432 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور یہ بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش سے ملحق ہے پولیس حکام کے مطابق یہ تنازع گزشتہ رات اس وقت شروع ہوا جب ایک مذہبی گروپ کے رضا کار ایک پروگرام میں شرکت کے بعد واپس لوٹ رہے تھے۔پولیس حکام نے بتایا کہ موٹر سائیکلوں پر سوار ایک مذہبی برادری کے لوگوں نے ان پر فائرنگ کی اور فرار ہو گئے بھاگتے ہوئے لوگوں کو پاس کے گاوٴں میں روکنے کی کوشش کی گئی تو وہاں بھی انھوں نے فائرنگ کی اس کے بعد لوگ مشتعل ہو گئے اور دس گھروں کو آگ لگا دی۔حملے میں کوٹڑی کے راجہ نامی ایک شخص کی موت واقع ہو گئی اس کے بعد حالات مزید خراب ہوگئے اور آدھی رات کو ٹڑی میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔شدید طور پر زخمی آٹھ افراد کو پاس کے شہر ادے پور بھیجا گیا جن میں سے دو کی موت ہو گئی۔ اس طرح مرنے والوں کی تعداد تین ہو گئی ۔انتظامیہ اور پولیس کے سینئر افسر جائے حادثہ پر پہنچ گئے ہیں اور علاقے میں سکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں آس پاس کے پانچ اضلاع کی پولیس علاقے میں بلا لی گئی۔