مظفر آباد ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 29 جنوری2020ء) احتساب عدالت نمبر 1مظفرآباد نے تعلیمی بورڈ میرپور کے اسسٹنٹ کنٹرولر افتخار احمد خان کے خلاف جعلی سازی کا الزام ثابت ہونے پر سات سال قید اور 19لاکھ 43 ہزار 119روپے کی وصولی کی سزا سنائی ہے۔رقم داخل خزانہ سرکار نہ کروانے کی صورت میں مزید ایک سال کی قید ہوگی۔گزشتہ روز احتساب عدالت کے جج خواجہ سعید بشیر بٹ نے کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنایا۔ملزم افتخار احمد خان اسسٹنٹ کنٹرولر بورڈ میرپور کے خلاف ریفرنس دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ملزم کے خلاف غلام حسین، محمد نواز، محمد شوکت ملازمین تعلیمی بورڈ میرپور نے شکایت کی تھی کہ وہ مستقل ملازمین تعلیمی بورڈ تعلیمی قابلیت کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں جبکہ افتخار احمد خان نگران تعلیمی بورڈ میرپور جس کی تعلیمی قابلیت میٹرک،ایف اے،بی اے،تھرڈ ڈویژن اور ایم اے سیاسیات کی مشکوک ڈگری کو براہ راست کوٹہ پر اسسٹنٹ کنٹرولر بی 17ترقیاب کردیا گیا نہ صرف اسسٹنٹ کنٹرولر ترقیابی خلاف ضابطہ ہے بلکہ بطور نگران بھی ہائی کورٹ فیصلہ کے مغائر ہے۔اس جعلی ڈگری کی تصدیق کے لیے چیئرمین تعلیمی بورڈ کو تحریک کی گئی مگر کوئی کارروائی نہ ہوئی بعد ازاں معاملہ وزیراعظم آزادکشمیر کے پاس تحریری پیش کیا گیا جس پر سیکرٹری قانون وقت محمد ادریس تبسم نے سماعت کی۔ابتدائی تحقیقات کے دوران ملزم کے خلاف الزامات درست ثابت ہوئے جن کی بنیاد پر عدالت نے ملزم کے خلاف ریفرنس کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے مقدمہ کی مکمل چھان بین کی اور فیصلہ سنایا۔ملزم کی جانب سے شبیر احمد چوہدری ایڈووکیٹ جبکہ محکمہ احتساب بیورو کی جانب سے سید مظہر آزاد گیلانی چیف ڈپٹی پراسکیوٹر وعابد قیوم مغل لیگل ایڈوائزر پیش ہوئے۔ یہ مقدمہ 7مارچ 2014کو احتساب عدالت میں دائر ہوا جس پر گزشتہ روز فیصلہ سنایا گیا۔