مظفرگڑھ، ڈائمنڈ سکینڈل میں کئی روز گزرنے کے باوجود پیشرفت نہ ہوسکی

مظفرگڑھ ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 03 جنوری2019ء) ڈالر اور ڈائمنڈ کے نام پر زیادہ منافع کا لالچ دیکر سینکڑوں افراد سے فراڈ کرنیوالے پے ڈائمنڈ سکینڈل میں کئی روز گزرنے کے باوجود پیشرفت نہ ہوسکی، 50 سے زائد متاثرین کی طرف سے پولیس کو کاروائی کے لیے دی جانیوالی درخواستوں پر بھی تاحال مقدمات درج نہ کیے جاسکے، 5 کروڑ روپے سے زائد کے فراڈ کے مرکزی کردار کو بچانے کے لیے سرپرست پولیس آفیسر، بااثر عدالتی اہلکار اور بدنام زمانہ ٹائوٹ کے زریعے تھانہ سٹی مظفرگڑھ پر عدالتی بیلف ڈلواکر رہا کرانے کی کوشش بھی دم توڑ گئی، اپنی ساری زندگی کی جمع پونجی لٹ جانے والے متاثرین انصاف کے حصول کے لیے پولیس آفیسران اور تھانے کے باہر سارا سارا دن بیٹھ کر مایوس لوٹنے لگے، فراڈ سکینڈل میں فرار دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی ڈیل کے مطابق پولیس نے کوئی کاروائی نہ کی۔تفصیل کے مطابق مظفرگڑھ کی تاریخ میں سب سے بڑے پے ڈائمنڈ فراڈ سکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد قانون نافذ کرنیوالے اور پولیس کی طرف سے فراڈئیے رمضان اور اسکے کارندوں کے خلاف کاروائی بھی دم توڑنے لگی ہے کیونکہ سینکڑوں شہریوں کو ڈالر اور ڈائمنڈ کی خریدو فروخت کے دوران زیادہ منافع کا لالچ دیکر 5 کروڑ روپے سے زائد کا فراڈ کرنیوالے رمضان، ندیم عطاری اور وصی شاہ کے خلاف تھانہ سٹی مظفرگڑھ پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے ایک مرکزی ملزم رمضان کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد درجنوں متاثرین نے پولیس آفیسرز کو فراڈئیوں کے خلاف کاروائی کے لیے مزید 50 سے زائد درخواستیں دیں جس پر تاحال پولیس نے کوئی کاروائی نہ کی اور نہ ہی گرفتار مرکزی کردار رمضان سے ریکوری کے لیے کوئی کوشش کی ہے جس پر فراڈ سکینڈل کے مرکزی کردار رمضان نے اپنی رہائی کے لیے اپنے سرپرست پولیس آفیسر، بااثر عدالتی اہلکار اور بدنام زمانہ ٹائوٹ کی آشیر باد سے تھانہ سٹی مظفرگڑھ پر عدالتی بیلف کا چھاپہ ڈلوایا اور گرفتار فراڈ سکینڈل کے مرکزی کردار رمضان کی رہائی کے لیے دبائو ڈالنا شروع کردیا جس پر گرفتار ملزم رمضان کی قانون کے مطابق بندی ہونے پر ہائی کورٹ ملتان بینچ میں رپورٹ پیش کی گئی تو عدالت نے پولیس کو ملزم کا ریمانڈ لیکر ریکوری کرانے کی اجازت دیتے ہوئے بیلف کی کاروائی کو داخل دفتر کردیا ہے دوسری طرف 50 سے زائد درلواستیں دینے والے متاثرین اپنی قانونی کاروائی کرانے کے لیے روزانہ پولیس آفیسران کے دفاتر اور تھانے کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں جن میں وکلا بھی شامل ہیں جبکہ تھانہ سٹی مظفرگڑھ پولیس کی طرف سے فراڈ سکینڈل کے مفرور ملزمان ندیم عطاری اور وصی شاہ کی گرفتاری کے لیے بھی تاحال کوئی بھی کوشش نہ کی ہے کیونکہ ایک پولیس آفیسر نے وصی شاہ کو گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہوئی ہے۔