مظفرگڑھ میں ٹیوشن ٹیچر نے 3 کم عمر بچوں کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا دیا

مظفرگڑھ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی ۔ 13نومبر 2021ء ) مظفرگڑھ میں ٹیوشن ٹیچر نے مبینہ طور پر تین بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔جیو ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مظہر نامی ٹیوشن ٹیچر نے تحصیل جتوئی کے علاقے جتوئی شمالی میں تین بچوں سے مبینہ زیادتی کی۔تینوں بچے نجی اکیڈمی میں ٹیچر کے پاس ٹیوشن پڑھتے تھے۔متاثرہ بچوں کی عمریں 10 سے 11 سال کے درمیان ہیں۔

متاثرہ بچوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ٹیوشن ٹیچر نے کئی مرتبہ اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔پولیس کے مطابق واقعہ کے بعد ملزم کو گرفتار کر کے تھانہ جتوئی میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کے لواحقین کے الزامات پر معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور متاثرہ بچوں کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے۔واقعے سے متعلق قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

دوسری جانب پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے علاقے خان میں سیر کی لالچ دے کر ایک نوجوان کو اغوا کرکے اجتماعی بدفعلی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 25 سالہ نوجوان کو چولستان لے جانے کی لالچ دے کر کر اغوا کیا گیا۔ ملزمان نے نوجوان سے اجتماعی زیادتی کی اور اسے قتل کر دیا۔پولیس نے مرکزی ملزم سلیم کو گرفتار کرکے نشاندہی کے بعد لاش وقوعہ سے برآمد کر لی جسے ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔ 

میڈیکل رپورٹ میں مقتول کے ساتھ بدفعلی اور تشدد بھی ثابت ہوا۔پولیس نے مقدمہ درج کرکے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنا شروع کر دئیے۔ پولیس حکام نے مقتول کی شناخت ظاہر نہیں کی البتہ ذرائع نے بتایا کہ مقتول کے اہلخانہ کو اس حوالے سے اطلاع کر دی گئی۔ قانونی کارروائی کے بعد لاش لواحقین کے حوالے کر دی جائے گی۔