مظفرگڑھ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی ۔ 25 جون2019ء) مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی کا رہائشی 17 سال سے دونوں پاؤں سے معذور محمد مشتاق کسی مسیحا کا منتظر ہے، معذوری کے باعث علاج کرانا تو درکنار، 2 وقت کے کھانے کے بھی لالے پڑے ہوئے ہیں اور نوبت فاقوں تک جا پہنچی ہے مظفرگڑھ کی تحصیل جتوء کا رہائشی محمد مشتاق ، 17 سال سے پیروں کے عجیب مہلک مرض میں مبتلا ہے، بے روزگاری اور معذوری کے باعث، بزرگ والد،بیوی اور 4 بیٹیوں سمیت 2 وقت کے کھانے کے بھی لالے پڑے ہوئے ہیں، ایسے میں علاج کرانا نا ممکن ہو گیا ہے،جبکہ گھر میں نوبت فاقوں تک جا پہنچی ہے، محمد مشتاق، اس کا بزرگ والد، بیوی اور 4 معصوم بیٹیاں کسی مسیحا کا منتظر ہیں،محمد مشتاق نے نمایندہ اے پی پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گزشتہ 17 سال سے معذوری کی زندگی گزار رہا ھے جگہ جگہ علاج کرایا پر کوئی افاقہ نا ہوا، زندگی بھر کی جمع پونجی علاج پر لگا چکا ہوں، گھر میں کوئی کمانے والا نہیں ہے، بزرگ والد، بیوی اور 4 بیٹیوں کے لیے 2 وقت کے کھانے کا انتظام کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے ،ایسے میں علاج کہاں سے کراؤں گا ، ڈاکٹروں نے دونوں پاؤں گھٹنوں تک کاٹنے کا کہا ہے،جس پر تقریباً 6 لاکھ سے 7 لاکھ تک کا خرچہ بتا رہے ہیں، اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر بروقت نا کرایہ تو باقی جسم کا حصہ بھی متاثر ہو سکتا ہے۔
محمد مشتاق کے بزرگ والد نے وزیراعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ پنجاب اور مخیر افراد سے اپنے بیٹے کا علاج کرانے کی اپیل کی ہے۔