مظفرگڑھ ، مرادآباد، چک روہاڑی، تلیری، بستی بھٹیاں، سنکی، دوآبہ ، خان پور بگا شیرمیں زہریلا سیلابی پانی سے انسان اور جانور شدید متاثرہوئے ہیں،جمشید دستی، حکومتِ پنجاب ان علاقوں سے پانی نکالنے میں ناکام ہوگئی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کی کرپٹ ٹیم کمشنر، ڈی سی او، ڈی پی او کی غلط حکمتِ عملی سے غریبوں کے مکانات، کھڑی فصلات صفِ ہستی سے مٹ گئے،صحافیوں سے گفتگو

مظفر گڑھ(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔21ستمبر۔2014ء) آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی نے کہا ہے کہ مظفرگڑھ ، مرادآباد، چک روہاڑی، تلیری، بستی بھٹیاں، سنکی، دوآبہ ، خان پور بگا شیرمیں زہریلا سیلابی پانی سے انسان اور جانور شدید متاثرہوئے ہیں۔ حکومتِ پنجاب ان علاقوں سے پانی نکالنے میں ناکام ہوگئی ہے وزیراعلیٰ پنجاب کی کرپٹ ٹیم کمشنر، ڈی سی او، ڈی پی او کی غلط حکمتِ عملی سے غریبوں کے مکانات، کھڑی فصلات صفِ ہستی سے مٹ گئے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سیاسی انتقام کاروائیاں کرتے ہوئے جان بوجھ کر ان آبادیوں میں جگہ جگہ سے بند توڑ کر پانی داخل کیا احتجاج کرنے والے متاثرینِ سیلاب پر انتظامیہ نے گلوبٹ پولیس کے ذریعے شرم ناک اور بدترین جرم کیا اور دہشت گردی کے سنگین جرائم کی ایف آئی آروزیراعلیٰ پناجب کے حکم کرپٹ کمشنر ڈی جی خان ڈویژن اور ضلعی انتظامیہ نے بھی درج کرائی۔قومی اسمبلی میں کرپٹ انتظامیہ کے خلاف تحریکِ استحقاق جمع کرارہاہوں۔ چیف جسٹس آف پاکستان کوبھی سموٹوایکشن کے لیے خط لکھا ہے اور رجسٹرارڈ سپریم کورٹ کو آج خط کی کاپی دونگا۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے عباس والابند جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں کمیشن کی رپورٹ پر آج تک عمل نہیں کیا، اگراس رپورٹ پر عمل کرلیا جاتا تو یہ حالات دیکھنے نہ پڑتے۔انھوں نے کہاکہ چندحکومتی چمچے میرے خلاف پراپرگنڈہ کررہے تھے جن کا اصل چہرہ عوام کے سامنے بے نقاب ہوگیا ہے انشاء اللہ آئینی اور قانونی طریقے سے وزیراعلیٰ پنجاب سے مظفرگڑھ کی عوام کو سیلاب کے ذریعے ڈبونے کا بدلہ لونگا۔ انھوں نے کہا وزیراعلیٰ پنجاب کی کرپٹ کمشنراورضلعی انتظامیہ کے خلاف پوری ڈویژن میں بھرپور احتجاج کریں گے، کمشنر آفس کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے، قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں بھرپور احتجاج کرونگا اور قومی اسمبلی کے باہر دھرنا بھی دونگا۔وزیراعلیٰ کی کرپٹ ٹیم کے خلاف احتجاج جاری رہے گا، انھوں نے کہا ڈی جی خان ڈویژن میں پنجاب حکومت کی گلوبٹ پولیس کے خلاف جہاں بھی جھوٹاپرجہ درج ہوگا اس تھانے کا گہراؤ بھی کیا جائیگا۔ انھوں نے مزید کہا آئین اور قانون کی سربلندی کے لیے جھوٹے مقدمے میں گرفتاری دی، ہت کڑیاں لگوائیں، حوالات میں بند ہوا۔آزاد عدلیہ کی عزت اور احترام اور اداروں پراعتماد کرتے ہوئے آئین اور قانون کے تقاضے پورے کیے اور آزاد عدلیہ سے انصاف مانگا۔عملی طور پر وی وی آئی پی کلچرل ختم کیا، اپنے آپ کو قانون کے حوالے کرکے ایک نئے پاکستان کی بنیاد رکھی۔ انشاء اللہ آنے والے دنوں میں جعلی حکومت کے خاتمے کے بعد آئین اور قانون امیر،غریب کے لیے برابر ہوگا۔اس ملک میں ہمیشہ غریب کے لیے قانون ہوتا ہے جب کہ طاقتور پر کوئی قانون لاگو نہیں ہوتا۔وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف 302کی ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود اقتدار کا مزہ لوٹ رہے ہیں، جبکہ غریب انڈہ چوری کرنے الزام میں حوالات کی سلاخوں کے پیچھے ہوتا ہے۔عدلیہ نے تاریخی فیصلہ دے کرثابت کردیا کہ عدلیہ اب آزاد ہے،اس تاریخی فیصلے سے عدلیہ کا مورال بلند ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جمشید دستی نے قانون کا سامنا کرکے آنے والوں کے لیے بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوگا۔انھوں نے کہا ظلم وجبرا ور استحصالی قوتوں کے خلاف عملی طور پر جہاد جاری رکھونگا۔ غریب مزدور کے حقوق کے لیے جان کی بھی قربانی دینے سے گرپز نہیں کرونگا۔انشاء اللہ مستقبل کے پاکستان میں غریب کو عدل وانصاف، روزگار،تعلیم،صحت کی سہولیات میسر ہونگی۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں غریب کے حقوق کے لیے کسی بھی پارلیمنٹرین نے بات نہیں کی اپنے مفادات کے لیے سب طاقتور لوگ اکٹھے ہوگئے۔ انھوں نے کہا کہ قومی اجلاس میں آئین اور قانون کی لچھے دار گفتگو کی گئی لیکن قانون سازی کرنے والے خود قانوں کی دھجیاں بکھیرتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ شہرسلطان میں وزیراعلیٰ پنجاب کے خطاب کے دوران گونوازگو کے نعروں سے چھوٹے میاں نے اپنا خطاب مختصر کیا اور فوراً روانہ ہوگئے۔ کیونکہ اس ردِعمل سے ثابت ہوگیا ہے کہ عوام چھوٹے میاں اور بڑے میاں سے جان چھوڑانہ چاہتے ہیں۔مظفرگڑھ کی عوام سیلاب کے ذریعے ان کی خوشیوں کے قاتل کو پہچان گئی ہے یہی وجہ ہے کہ میاں صاحب گلوبٹ پولیس حصار میں جعلی کیمپوں کا دورہ کرتے ہیں اور فوٹو سیشن کراکر روانہ ہوجاتے ہیں۔