مظفرگڑھ۔ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی ۔ 09 جولائی2020ء) پولیس تھانہ قریشی کے خلاف سائل کی الزامات کی ڈی پی او مظفرگڑھ سید ندیم عباس نے خود تحقیقات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیل کے مطابق مظفرگڑھ کے مضافات میں تھانہ قریشی کے علاقے موضع واں پتافی کے مظہر حسین کی تحریری درخواست پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سید ندیم عباس نے تھانہ قریشی کے ایس ایچ او اور اے ایس آئی محمد اقبال پر عائد کردہ سنگین نوعیت کے الزامات کی خود تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مظہر حسین نے مظفرگڑھ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ا س کا حقیقی بھائی محمد اسلم پھٹہ لگا کر مرغیوں کا گوشت بیچتا ہے ، 4جولائی کو محمد اسلم اپنے ساتھی افضل کے ہمراہ موٹرسائیکل پر بصیرہ کی جانب آرہے تھے کہ محمد اقبال اے ایس آئی نے راستہ میں روک کر میرے بھائی اسلم کی جامہ تلاشی کرکے جیب میں موجود33 ہزار سے زائد رقم نکال لی جبکہ محمد افضل کی جیب سے بھی 27 سو روپے نکالے گئے اور اس کے علاوہ موقع پر کوئی چیز برآمد نہ ہوئی جس کے عینی شاہدین بھی موجود ہیں۔
پولیس اہلکار انھیں موٹرسائیکل سمیت تھانہ پر لے کر گئے اورایک لاکھ روپے رشوت طلب کی اور رشوت کی رقم ایک لاکھ روپے وصول کرنے کیلئے پولیس کانسٹیبل شہزاد نے اپنے نمبر سے مجھے کال کرکے ایس ایچ او اور تفتیشی افسر کا پیغام دیا کہ ایک لاکھ روپے لیکر آجاؤ ورنہ تمہارے بھائی کو منشیات کے کیس میں چالان کردیں گے۔ میں نے مطلوبہ ایک لاکھ روپے دینے سے معذرت کی تو میرے بھائی اسلم کیخلاف منشیات برآمدگی کا ڈھونگ رچا کر 9C کا پرچہ دیدیا جس میں میرے بھائی کو موت کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے سائل کی فریاد سن کر کسی دوسرے ماتحت کو تحقیقات پر مامور کرنے کی بجائے خود ہی معاملے کی جانچ پڑتال کرنے کا فیصلہ کیا۔ مظہر حسین نے ڈی پی او مظفرگڑھ سے انصاف دلانے کی اپیل کرتے ہوئے اپنے بیگناہ بھائی کو جھوٹے مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی ہے۔
پولیس اہلکار انھیں موٹرسائیکل سمیت تھانہ پر لے کر گئے اورایک لاکھ روپے رشوت طلب کی اور رشوت کی رقم ایک لاکھ روپے وصول کرنے کیلئے پولیس کانسٹیبل شہزاد نے اپنے نمبر سے مجھے کال کرکے ایس ایچ او اور تفتیشی افسر کا پیغام دیا کہ ایک لاکھ روپے لیکر آجاؤ ورنہ تمہارے بھائی کو منشیات کے کیس میں چالان کردیں گے۔ میں نے مطلوبہ ایک لاکھ روپے دینے سے معذرت کی تو میرے بھائی اسلم کیخلاف منشیات برآمدگی کا ڈھونگ رچا کر 9C کا پرچہ دیدیا جس میں میرے بھائی کو موت کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے سائل کی فریاد سن کر کسی دوسرے ماتحت کو تحقیقات پر مامور کرنے کی بجائے خود ہی معاملے کی جانچ پڑتال کرنے کا فیصلہ کیا۔ مظہر حسین نے ڈی پی او مظفرگڑھ سے انصاف دلانے کی اپیل کرتے ہوئے اپنے بیگناہ بھائی کو جھوٹے مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی ہے۔