مظفرگڑھ، خود کشی کرنے والی لڑکی کے کیس میں مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کی بجائے اہل علاقہ اور لڑکے کے رشتہ داروں کی گرفتاریاں شروع کردی گئیں، اہل علاقہ کا الزام

مظفرگڑھ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 18 دسمبر2018ء) شہرسلطان میں مبینہ بلیک میلنگ سے تنگ آکر خود کشی کرنے والی لڑکی کے کیس میں مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کی بجائے اہل علاقہ اور لڑکے کے رشتہ داروں کی گرفتاریاں شروع کردی گئیں، روزانہ رات کے وقت علاقے میں پولیس کے چھاپوں کے باعث علاقوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔تفصیلات کے مطابق 14دسمبر کو تھانہ شہرسلطان کے علاقے بستی حافظ والا میں صوبیہ بی بی نامی 20سالہ لڑکی نے گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کرلی تھی۔واقعے کے بعد لڑکی کی والدہ شکیلہ بی بی نے کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی کرانے سے انکار کردیا،معاملہ میڈیا میں آیا توپولیس کو دیئے جانے والے بیان میں 3افراد پر بلیک میلنگ کا الزام لگاکرمقدمہ درج کرانے کی کوشش کی گئی ،بعدازاں سابقہ رنجش کے باعث مزید افرادکو نامزد کرکی7افراد کیخلاف بلیک میلنگ کرنے کے جرم میں مقدمہ درج کرادیا گیا۔مقدمے میں نامزد افراد کے اہلخانہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیاہے کہ بیرون ملک عمان میں رہائش پذیر صفدراور صوبیہ بی بی ایکدوسرے سے محبت کرتے تھے اور صفدر نے صوبیہ بی بی کا رشتہ بھی مانگامگر صوبیہ بی بی کے اہلخانہ نے رشتہ دینے سے انکار کردیا اور لڑکی کی شادی 40سالہ شخص سے کرانے کی کوشش کی جس پر صوبیہ بی بی نے خودکشی کرلی۔کیس کے متاثرین کا کہناتھا کہ مقدمہ میں صفدر کیساتھ ساتھ بے گناہ افراد کو بھی نامزدکردیا گیا ،ان کا کہنا تھا کہ تھانہ شہرسلطان پولیس علاقے میں رات گئے چھاپے مارنا شروع کردیتی ہے اور چادرچاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے مقدمے میں نامزد افراد کے رشتہ داروں کوبھی غیرقانونی طور پر بلاوجہ گرفتارکیا جارہا ہے اور ابتک ایک درجن سے زائد افراد کو غیرقانونی طور پر گرفتار کیا جاچکا ہے۔