مظفرگڑھ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 18 فروری2020ء) ڈسٹرکٹ آفیسر بہبود آبادی خضر حیات نے کہا ہے کہ خاندانی منصوبہ بندی کا مطلب ہر گز یہ ہیں ہے کہ بچوں کی تعداد کو کم کیا جائے، ترقی یافتہ ممالک میں خاندانی منصوبہ بندی بچوں کی تعداد میں اضافہ کے لئے بھی کی جاتی ہے، خاندانی منصوبہ بندی کا مطلب بچوں کی پیدائش کے درمیان مناسب وقفہ ہے تاکہ ماں اور بچے کی صحت اچھی رہے، ہر بچے کا حق ہے کہ اس کو اچھی صحت، اچھی تعلیم سمیت تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں، اپنے وسائل کے مطابق بچوں کے تعداد کا تعین ایک اچھی خاندانی منصوبہ بندی ہے، یہ بات انہوں نے اسلام میں خاندانی منصوبہ بندی اور علماء کا کردار پر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔سیمینار میں مذہبی سکالر رانا محمد افضل، ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر بہبود آبادی محمد ناصر، عالمگیر، عباس بلوچ، ڈاکٹر متینہ سمیت مختلف مکاتب فکر کے جید علماء نے شرکت کی۔ڈی او بہبود آبادی نے بتایا کہ بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال 30ہزار خواتین زچگی کے دوران انتقال کرجاتی ہیں، اسی طرح بہت سے بچے پیدائش کے دورا ن موت کا شکار ہوجاتے ہیں یا کند ذہن پیدا ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ خاندانی منصوبہ بندی اسلام کے منافی نہیں ہے ہمیں وہ کام کرنا چاہیے جس کی اسلام اجازت دیتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ضلع بھر میں بہبود آبادی کے 80مراکز قائم ہیں جہاں خاندانی منصوبہ بندی کی سہولیات مفت دستیاب ہیں۔قبل ازیں رانا محمد افضل نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے خاندانی منصوبہ بندی پر جید علماء نے بڑی تفصیل سے بیان کیا ہے، قرآن و سنت کی روشنی میں ہمیں عوام الناس کی راہنمائی کرنا ہے اور ماں اور بچے کی صحت کو مد نظر رکھتے ہوئے خاندانی منصوبہ بندی کی ترغیب دینا ہے۔ڈاکٹر متینہ نے کہا کہ ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل کے لئے ضروری ہے کہ ماں کی صحت کا خیال رکھا جائے ایک صحت مند ماں ہی ایک صحت مند بچوں کو جنم دیتی ہے، سیمینار میں علماء کو خاندانی منصوبہ بندی کے مختلف طریقوں کے بارے میں آگاہی دی گئی تاکہ وہ عوام الناس کو بہتر انداز میں خاندانی منصوبہ بندی کی ترغیب دے سکیں۔