مظفرگڑھ ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 28 جنوری2019ء) ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب کا نادر شاہی حکم، ضلع کے واحد ڈائیلیسز سنٹر کو تالے لگانے کی تیاریاں شروع، پنجاب حکومت نے ضلع مظفرگڑھ کے واحد ڈائیلسز سنٹر کے فنڈز اچانک 80 فیصد سے زائد کم کردئیے گئے،گردوں کے مرض میں مبتلا سینکڑوں مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں دوردراز سے آئے نادار مریضوں کی رو رو کی دھائی حکومت ہمیں موت کے منہ میں نہ دھکیلے،تین سال سے مفت ڈائیلیسز کروا رہے ییں آج ڈاکٹر کہ رہے ہیں فنڈز نہیں ہیں مریضوں کی گفتگو، ڈائیلیسز سنٹر ضلع کا واحد ادارہ ہے ہر روز تین شفٹوں میں 51 سے زائد مریضوں کے گردے واش کرتے تھے اب فنڈز نہیں ہیں مجبوری میں مریضوں کو واپس بھیج رہے ہیں،ڈاکٹر مقبول عالم انچارج ڈائیلیسز سنٹر کا موقف.محکمہ صحت پنجاب کے آفیسران نے تبدیلی سرکار کو ناکام بنانے کی ٹھان لی ہے ضلع مظفرگڑھ کی 46 لاکھ آبادی کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال مظفرگڑھ میں قائم ضلع کے واحد ڈائیلسز سنٹر میں 50 سے زائد غریب اور مستحق مریضوں کا روزانہ مفت ڈائیلسز کیا جاتا تھا مگر گزشتہ روز ہونے والی محکمہ صحت پنجاب کی اعلی سطحی میٹنگ میں ڈی جی ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر منیر احمد کی جانب سے اچانک ضلع مظفرگڑھ کے واحد ڈائیلسز سنٹر کے 80 فیصد سے زائد فنڈ کم کر دیے گئے جس کے بعد ڈائیلیسز سنٹر انتظامیہ کی جانب سے مریضوں کو واپس بھیج دیا گیا ڈائیلیسز سنٹر کے باہر علی پور جتوئی، کوٹ ادو اور چوک سرور شہید سے آئے مریضوں محمد ہارون،رضااللہ،رخسانہ ریاض، اور معزور بزرگ امان اللہ نے بتایا گزشتہ دو سے تین سال کے عرصے سے مفت ڈائیلیسز کروا رہے ہیں ہفتے میں دوبار ہمارے گردے واش کئے جاتے ہیں آج جب ہم یہاں آئے تو ڈائیلیسز سنٹر انتظامیہ نے بتایا کہ فنڈز ختم ہو گئے ہیں لہذا آپ اپنے ڈائیلائزر اور دیگر ادویات بازار سے لے آئیں تو گتدے واش ہو سکتے ہیں غریب مریضوں کا کہنا تھا کہ عرصے سے بیمار ہیں کمانے واکا کوئی نہیں کرایہ بھی ادھار مانگ کر لاتے ہیں 3000 کا سامان کیسے خرید سکتے ہیں ڈائیلیسز سنٹر کے انچارج ڈاکٹر مقبول عالم نے بتایا کہ تینوں تحصیلوں میں ڈائیلیسز سنٹر فعال نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کا رش ہے ہم یر روز تین شفٹوں میں 51 سے زائد مریضوں کے گردے واش کرتے تھے مگر اب فنڈز ختم ہونے پر صرف دس انتہائی ایمرجنسی مریضوں کے ہی گردے واش کر سکتے ہیں جسکی وجہ سے آج مقررہ ٹائم پر آنے والے 30 سے زائد گردے کے مریضوں کو ڈائیلسز کیے بغیر واپس بھیج دیاگیا ہے،ڈائیلسز نہ ہونے کے باعث مریضوں نے ڈائیلسز سینٹر کے باہر احتجاج بھی کیا.دوردروز سے آئے مریضوں کا کہنا تھا کہ ڈائیلسز سنٹر کی انتظامیہ کا حکم ہے کہ آئندہ مفت ڈائیلسز نہیں ہوگا اور ڈائیلسز کرانے کیلئے 3 ہزار روپے سے زائد مالیت کا سامان خود خرید کر آئیں.مریضوں کا کہنا تھا کہ وہ دووقت کی روٹی بھی مشکل سے کماتے ہیں اور ڈائیلسز کرانے کے لیے سامان خریدنے سے قاصر ہیں. مریضوں کا کہنا تھا کہ ملتان اور دیگر شہروں کے ڈائیلسز سنٹرز بھی مظفرگڑھ ضلع کے مریضوں کا ڈائیلیسز نہیں کرتے وہ کہتے ہیں کہ جب ضلع مظفرگڑھ میں ڈائلسز سنٹر موجود ہے تو ادھر ہی سے ڈائیلیسز کروائیں.دوسری جانب ڈائیلسز سنٹر کے انچارج ڈاکٹر مقبول عالم کا کہنا تھا کہ ڈائیلسز سنٹر میں ضلع مظفرگڑھ کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 600 سے زائد ہی.پہلے دن میں 3 شفٹوں میں روزانہ 50 سے زائد افراد کا مفت ڈائیلسز کیاجارہا تھا مگر موجودہ فنڈز میں صرف 10 مریضوں کا مفت ڈائیلسز ہی ممکن ہے،انکا کہنا تھا کہ زندگی بچانے کے لیے مریضوں کا ہفتے میں 2 دن ڈائیلسز ہونا ضروری ہے