محکمہ فشریز کے زیر اہتمام مظفرگڑھ میں مچھلی کی پیداوار اور اس کے استعمال کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد

style="display:block" data-ad-client="ca-pub-4163322924037420" data-ad-slot="3714019811" data-ad-format="auto" data-full-width-responsive="true">

مظفرگڑھ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 21 مارچ2023ء) محکمہ فشریز کے زیر اہتمام آج مظفرگڑھ میں مچھلی کی پیداوار اور اس کے استعمال کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا،سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری فشریز جنوبی پنجاب سرفراز خان مگسی نے کہا ہے کہ مچھلی پروٹین کے حصول کا سستا ترین ذریعہ ہے،ایک فرد کو 22 کلو مچھلی سالانہ استعمال کرنی چاہیے،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف 2 کلو مچھلی سالانہ فی فرداستعمال کرتا ہے، سیکرٹری فشریز نے کہا کہ ماہی پروری کو فروغ دے کر بے روزگاری کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے،مچھلی کی پیداوار میں مظفرگڑھ صوبہ بھر میں اول نمبر پر ہے،انہوں نے بتایا کہ 13 ملین سے زائد مچھلی کا بچہ سالانہ مظفرگڑھ کی ہیچریز پیدا کرتی ہیں اور مظفرگڑھ میں 6 کروڑ سے زائد کا ریونیو ماہی پروری سے کمایا جاتا ہے،سیمینار سے ڈی جی فشریز انصر محمود چٹھہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فی یونٹ پیداوار بڑھانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا ہوگا، انہوں نے اس بارے لوگوں کو آگاہی دینے کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ حکومت ماہی پروری کے فروغ کیلئے عملی اقدامات کر رہی ہے اور اس لئے بیج اور خوراک کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ فش فارمرز کو سولر سسٹم فراہم کیے جائیں گے،اس موقع پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز مظفرگڑھ محمد علی جوہر نے کہا کہ مچھلی کی پیداوار کےلئے مظفرگڑھ میں 20 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ پر فش فارمز موجود ہیں اور 25 فیصد سے زائد قدرتی وسائل ہیں جن میں دریا،نہر ،سیم نالے شامل ہیں۔