سیلاب زدگان کیلئے بنائی جانے والی کالونیوں کے مکانات کرایہ اورفروخت کرنے والوں کاریکارڈاکٹھاکرلیاگیا

مظفر گڑھ۔27جنوری(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 27 جنوری2018ء) سیلاب زدگان کے لئے بنائی جانے والی کالونیوں کے مکانات کاڈپٹی کمشنر سیف انور جپہ نے کرایہ اور فروخت کرنے والوں کا ریکارڈ اکھٹا کرلیا۔اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر سیف اللہ کے مطابق ترکی کالونی کے کل 1219 مکانات میں سے 445 بند 106 کرایہ اور 51 فروخت ہوگئے جبکہ علامہ اقبال کالونی کے 296 مکانات میں سے 63بند32 کرایہ اور 23 فروخت۔کرایہ داروں کا کوئی ریکارڈ پولیس یا کسی انتظامی افسر کے پاس موجود نہیں ہے۔ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر نے مکانات فروخت اور کرا یہ پر دینے والوں کو نوٹس جاری کردئیے۔تفصیل کے مطابق مظفرگڑھ میں 2010 کے سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں سے متاثر ہونے والی مظفرگڑھ کی یونین کونسل شریف چھجڑا کرمداد قریشی، واں پتافی، بصیرہ، گل والہ، نوھن والی، مبارک پور، اور مونڈکا کے لوگوں کا جہاں مالی نقصان ہوا وہیں کئی لوگ اپنے گھروں سے محروم ہوئے جس پر حکومت پنجاب خصوصاً وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز کی ذاتی کاوشوں کے پیش نظر برادر مسلم ملک ترکی نے سیلاب متاثرین کے لئے ہسپتال اوردو رہائشی کالونیاں بنانے کے لئے گراں قدر امداد دی جس سے مظفرگڑھ میں بصیرہ کے نزدیک ایک جدید ہسپتال اور بہترین سہولیات سے لیس کالونی قائم کی گئی جو کہ طیب اردگان ھاوسنگ کمپلیکس اور علامہ اقبال ٹاون میں بذریعہ قرعہ اندازی الاٹ کئے گئے مکانات شامل ہیں۔اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق کل 1219 مکانات میں سے 445 مکانات آج بھی بند ہیں اور 51 مکانات فروخت ہوچکے ہیں جبکہ اقبال کالونی میں 296 مکانات میں سے 63 بند، 32 کرایہ اور 23 مکانات فروخت ہوچکے ہیں جبکہ ان کالونیوں میں زیر کرایہ افراد کا ریکارڈ نہ تو پولیس کے پاس ہے اور نہ ہی انتظامیہ کے پاس دلچسپ امر یہ ہے کہ ترکش کالونی میں جہاں نامعلوم افراد رہائش پزیر ہیں وہیں ضلعی گورنمنٹ کے جاری کردہ احکامات کی مکمل نفی کی جارہی ہے جبکہ ضلعی گورنمنٹ کی طرف سے کالونی کے مکانات کی قرعہ اندازی کے وقت تحریری ہدایت نامے بھی جاری کئے گئے تھے جن میں واضح طور پر تحریر کیا گیا تھا کہ ان مکانات کو نہ تو کرایہ پر دیا جاسکتا ہے نہ ہی فروخت کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی ان ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔ان احکامات کے مسلسل نظر انداز کئے جانے پر ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنر کو ہدایات جاری کردی ہیں جس پر اسسٹنٹ کمشنر نے پٹواریوں سے ریکارڈ اکھٹا کرکے سات دن کے اندر تحریری یا زبانی جوابات کے لئے ان تمام مکان مالکان کونوٹس ارسال کردئے ہیں جنہوں نے اپنے مکانات فروخت یا کرایہ پر دئے ہوئے ہی۔سیاسی و سماجی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر سیف انور جپہ سے اصلاح احوال کے مطالبے کے ساتھ یہاں کی دیکھ بھال کے لئے مقامی لوگوں کی انتظامیہ کی سرپرستی میں کمیٹی بنانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔