آزاد کشمیر میں ایسے آزادانہ ،غیر جانبدارانہ انتخابات کرانا چاہتے ہیں جن کو دیکھ کر دنیا کو آزاد و مقبوضہ کشمیر میں واضح فرق نظر آ ئے ، سردار مسعود خان

آزاد کشمیر میں لوگوں کو نہ صرف بنیادی شہری آزادیاں حاصل ہیں ،اُنہیں وہ تمام انسانی حقوق بھی حاصل ہیں جن کا تصور جمہوری نظام میں ملتا ہے، صدر آزاد کشمیر

مظفرآباد (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی ۔ 26 اپریل2021ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ ہم آزاد کشمیر میں اعلیٰ جمہوری روایات کو مستحکم کرنے کے لیے ایسے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرانا چاہتے ہیں جن کو دیکھ کر دنیا کو آزاد اور مقبوضہ کشمیر کے درمیان واضح فرق نظر آ جائے ۔ کشمیر کے مقبوضہ حصے اپنے جمہوری حق خود ارادیت مانگنے والوں کو گولیوں سے بھون دیا جاتا ہے اور اُن کے وہ حقوق بھی چھین لئے گئے جو اُنہیں ڈوگرہ ڈکٹیٹر حکمران کے دور میں حاصل تھے جبکہ آزاد کشمیر میں لوگوں کو نہ صرف بنیادی شہری آزادیاں حاصل ہیں بلکہ اُنہیں وہ تمام انسانی حقوق بھی حاصل ہیں جن کا تصور جمہوری نظام میں ملتا ہے ۔
یہ بات اُنہوں نے پاسبان حریت کے رہنما مشتاق الاسلام کی قیاد ت میں کشمیری رہنمائوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ 05 اگست 2019 کے بھارت اقدام کے بعد دنیا میں مسئلہ کشمیر کو اِس کے صحیح تناظر میں اُجاگر کرنے کے متعدد نئے مواقع پیدا ہوئے جن میں سے ایک پارلیمانی سفارتکاری کا بھی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اس وقت برطانیہ ، یورپ ، امریکہ اور شمالی امریکہ کی پارلیمانز کے علاوہ مشرق بعید کے ممالک کی پارلیمانز میں کشمیریوں کے جمہوری حقو ق کے لیے جو آوازیں بلند ہو رہی ہیں اُن سے فائدہ اُٹھا کر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بین الاقوامی رائے عامہ کو ہموار کرنے کی سخت ضرورت ہے ۔

اُنہوں نے کہا کہ یہ کام پاکستان کی سیاسی قیادت خاص طور پر پارلیمانی قائدین بخوبی کر سکتے ہیں ۔صدر آزاد کشمیرنے پاکستان کی قومی سیاسی قیادت سے اپیل کی کہ وہ اپنے چھوٹے چھوٹے سیاسی اختلافات کو بھول کر کشمیر جیسے اہم قومی کاز کے لیے متحد ہو جائیں اور دنیا بھر کے دورے کر کے حکومتی ذمہ داران ، پارلیمانی ہم منصبوں ، میڈیا اور سول سوسائٹی کے ساتھ روابط بڑھا کر کشمیریوں کی آواز اُن تک پہنچائیں ، اُنہوں نے کہا کہ کل جماعتی کشمیر ی رابطہ گروپ کی طرز پر آزاد کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو بھی ایک بار پھر ایک پلیٹ فارم پر لانے اور اُنہیں مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کے فعال کردار ادا کرنے کی بھی شدید ضرورت ہے ۔
اس سے قبل صدر ریاست سے گفتگو کرتے ہوئے وفد کے اراکان مشتاق الاسلام اور عزیر احمد غزالی نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ جموں و کشمیر میں شدید بے چینی اور مقبوضہ وادی کے محصور اور مجبور عوام کی نظریں پاکستان اور آزاد کشمیر کی طرف لگی ہوئی ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام چاہتے ہیں کہ آزادی کشمیر کے لوگ وہی کردار ادا کریں جو اُنہوں نے اتحاد و اتفاق کا مظاہر کرتے ہوئے 1947 میں ادا کیا تھا اور اس خطہ کو ڈوگرہ راج سے آزادی دلائی تھی ۔