ڈی پی او مظفرگڑھ کالڑکی کے خودکشی واقعہ کا نوٹس ، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج

مظفرگڑھ۔ 17 دسمبر(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 17 دسمبر2018ء) ڈی پی او مظفرگڑھ عمران کشور کے حکم پر خودکشی کرنیوالی لڑکی صوبیہ بی بی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ۔گزشتہ روز صوبیہ بی بی کے خودکشی کے معاملہ کا ڈی پی او مظفرگڑھ عمران کشور نوٹس لینے پر بلیک میل کرنے والوں میں ملزم صفدر، شہباز ،انجم،خاور،امتیاز اور دوکس کے خلاف خودکشی کرنے والی صوبیہ بی بی کی والدہ شکیلہ بی بی زوجہ عطاء المحسن کی مدعیت میں تھانہ شہر سلطان میں مقدمہ درج کردیا شکیلہ بی بی نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ میری بیٹی صوبیہ بی بی جس کی عمر 22/23 سال تھی اور وہ پرائیویٹ سکول میں پڑھاتی تھی ملزمان کا گھر ہمارے گھر سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہے ملزم صفدر کا ہمارے گھر آنا جانا رہتا تھا اور ملزم صفدر میری بیٹی صوبیہ بی بی سے شادی کرنے کا خواہش مند تھا تین چار ماہ قبل ملزم صفدر ،خاور، شہباز، امتیاز ، اور انجم کے ساتھ ہمارے گھر آیا تھا اور صوبیہ بی بی کا ہم سے رشتہ مانگا مگر ہم نے رشتہ دینے سے صاف انکار کردیا جس پر انہوں نے اس کا بدلہ لینے کے لیے میری بیٹی صوبیہ کو بلیک میل کرنے کے لیے ڈراتے دھمکاتے رہے مورخہ 13 دسمبر تقریباً رات کے 11/12بجے کے قریب ملزمان نے زبردستی میرے گھر کے اندر گھسں کر آئے اور مجھے کہنے لگے کہ آپ کی بیٹی صوبیہ کا نمبر کیوں بند ہے ہم نے صفدر کا پیغام دینا ہے اسی دوران شفیق الرحمان ، عبدالصمد بھی وہاں آگئے جہون نے سب کچھ دیکھا میں نے اپنی بیٹی صوبیہ کو بلایا تو ملزم شہباز اور انجم نے میری بیٹی کو کہا کہ صفدر کے پاس تمھاری ننگی وڈیو ہے جو ہم نے خود بھی دیکھی ہے صفدر نے کہا ہے کہ اگر صوبیہ کا رشتہ کسی اور جگہ کیا تو صوبیہ کی ننگی وڈیو سوشل میڈیا پر پر آپ لوڈ ہوجائیگی میری بیٹی کو فون کے ذریعے کبھی واٹس ایپ اور کبھی مسنجر پر بلیک میل کرتے رہے جو دلبرداشتہ ہوکر صوبیہ بی بی نے 14 دسمبر رات نو سے ساڑھے نو بجے کے درمیان اپنے دوپٹہ کے ساتھ کمرہ میں لٹک کر اپنی جان دے دی ہے مسما شکیلہ نے مزید کہا کہ جملہ ملزمان کی بلیک ملیل سے تنگ آکر میری بیٹی نے خودکشی کی ہے جس کے ذمہ دار جملہ ملزمان ہیں اس پر پولیس تھانہ شہر سلطان نے جملہ ملزمان صفدر ، شہباز ،انجم ،خاور ، امتیاز دوکس نا معلوم کے خلاف مقدمہ نمبر 564/018 بجرم 322 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیم تشکیل دے دی گئی