مظفرگڑھ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 28 دسمبر2019ء) ڈپٹی کمشنر انجینئر امجد شعیب خان ترین نے کہا ہے کہ پاکستان کو پولیو سمیت دیگر متعدی بیماریوں سے پاک بنانے کے لئے ای پی آئی کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا، ٹیم ورک کے طور پر کام کیا جائے، ہر فرد کو اپنی اپنی ذمہ داری احسن طریقہ سے نبھانا ہوگی، پرائیوٹ سیکٹر اور غیر سرکاری تنظیموں سے معاونت لینا ہوگی یہ بات انہوں نے انسداد پولیو اور بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کے سلسلے میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور یونیسف کے ڈاکٹروں کے ساتھ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ عوام بالخصوص بچوں کی ماؤں میں اس بات کا شعور بیدار کیا جائے کہ حفاظتی ٹیکوں کے مکمل کورس سے ان کے بچے عمر بھر متعدی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ بچوں کی پیدائش کے موقع پر ہی بچوں کو حفاظتی ٹیکہ لگوانے کو لازم قرار دیا جائے اور ہرہسپتال اور میڈیکل سنٹر کو اس کا پابند بنایا جائے اور غفلت برتنے پر ذمہ دار کے خلاف کاروائی کی جائے، اس کی زیاد ہ سے زیادہ تشہیر کی جائے اور اس کو باقاعدہ مانیٹر کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ہر ماہ کارکردگی کی رپورٹ سے مجھے آگاہ کیا جائے اور اس سلسلے میں اجلاس کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ای پی آئی نظام کی خامیوں کی نشاندہی کرنا ہے اور پھر ان خامیوں کو دور کرنا ہے تاہ کر بچہ بیماریوں سے محفوظ رہے، اجلاس میں نیشنل ایمرجنسی سنٹر کے ڈاکٹر بیمپا نے بتایا جہ ضلع میں ماہ دسمبر کی انسداد پولیو مہم کے دوران 8لاکھ بچوں کو ویکسین کے قطرے پلائے گئے لیکن ماہ مئی سے جولائی کے دوران 49ہزار سے زائد بچوں کو معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات نہ لگائے گئے، تاہم ضلع کی کارکردگی دیگر اضلاع سے بہتر ہے، اس موقع پر ڈی ایچ او ڈاکٹر کاظم نے بتایا کہ ضلع میں 25یونین کونسلز کے نتائج بہتر نہیں ہیں جس کی وجہ ویکسین کی عدم دستیابی سمیت دیگر وجوہات ہیں، اجلاس میں سی ای او صحت ڈاکٹر ضیائ الحسن، ڈاکٹر نعیمہ، ڈاکٹرعبدالرؤف، ڈاکٹر اسداللہ اورڈاکٹر عرفان سمیت ڈبلیو ایچ او اور یونیسف کے ڈاکٹروں نے شرکت کی۔