وزیراعلیٰ کا مظفر گڑھ میں ترکی کی طرف سے بنائے گئے جدید ہسپتال اور دریا کے کٹاؤ سے متاثرہ علاقے کا دورہ، سیاست خلق خدا کی خدمت کا نام ہے، عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو نشان عبرت بنا دیں گے‘ شہباز شریف،ہسپتالوں میں اشرافیہ کو وی آئی پی سہولتیں ملتی ہیں، عام آدمی علاج کیلئے ترستا ہے، حکومت یہ دوہرا نظام بدل کر دم لے گی، ہسپتال کا نام ترک وزیراعظم طیب اردگان سے منسوب کرنے کا اعلان، 21 جون کو ہسپتال کام شروع کریگا، غریبوں کا مفت علاج ہوگا،طیب اردگان ہسپتال کو ٹرسٹ کے تحت چلایا جائے گا، ایسے ٹرسٹ ہسپتالوں کا جال پورے پنجاب میں پھیلایا جائے گا،لودھراں ہسپتال میں کرپشن کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، کٹاؤ سے متاثرہ علاقے میں فوری امدادی کام شروع کرینگے‘وزیراعلیٰ
لاہور(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔13اپریل۔2014ء) وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیاست خلق خدا کی خدمت کا نام ہے مگر بدقسمتی سے پاکستان میں اس کے معنی بدل چکے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے غریب عوام مشکلات کا شکار ہیں۔ ہسپتالوں میں اشرافیہ کو تو وی آئی پی سہولتیں ملتی ہیں جبکہ عام آدمی علاج کیلئے ترستا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت یہ دوہرا نظام بدل کر دم لے گی۔وہ مظفرگڑھ میں ترکی کی طرف سے بنائے گئے جدید ترین ہسپتال کے دورے کے بعد ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ہسپتال کو ترکی کے وزیراعظم رجب طیب اردگان کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال ترک حکومت اور عوام کی طرف سے پاکستان کیلئے ایک تحفہ ہے جو شاندار طبی سہولتوں اور آلات سے مزین ہے۔یہاں جو مشینری اور سہولتیں مہیا کی گئی ہیں وہ کراچی اور لاہور کے کسی ہسپتال میں بھی دستیاب نہیں۔ جنوبی پنجاب کے ایک پسماندہ ضلع میں ایسا جدید اور شاندار ہسپتال دیکھ کر مجھے جہاں اس بات کی خوشی ہے کہ ترکی نے اپنے عوام کی حلال کی کمائی کو کس خلوص اور نیک نیتی سے پاکستانی عوام کو سہولت پہنچانے کیلئے استعمال کیا ہے وہاں اس پر میرا دل دکھی بھی ہے کہ پچھلے 67 برسوں میں اربوں کھربوں روپے تحصیل، ضلع اور بڑے ہسپتالوں پر خرچ کئے مگر مطلوبہ نتائج نہیں ملے اور عوام آج بھی علاج معالجے کیلئے ترس رہے ہیں، مانگے تانگے کے وسائل سے جو ہسپتال بنائے گئے ان کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے سے مشینری زنگ آلود ہو گئی ہے لیکن ترکی کے تعاون سے قائم کردہ ہسپتال میں بہترین سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔انہوں نے لودھراں کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں جدید مشینری نصب کرنے کیلئے ہم نے گزشتہ دور حکومت میں فنڈز فراہم کئے۔ کچھ ماہ قبل میں اس ہسپتال کے افتتاح کیلئے گیا تو کپڑے سے ڈھکی ہوئی مشینری زنگ آلود نکلی۔ تحقیقات کیلئے محکمہ صحت کی ٹیم بھجوائی گئی تو انہوں نے اس چوری پر پردہ ڈالتے ہوئے رپورٹ دی کہ صرف ایک مشین پرانی تھی۔میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ لودھراں ہسپتال میں کرپشن کرکے عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالنے والوں اور چوری پر پردہ ڈالنے والی تحقیقاتی ٹیم کو عبرت کا نشان بنا دیں گے تاکہ آئندہ کسی کو سرکاری وسائل ہڑپ کرنے کی جرأت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کی تعمیر، مشینری، آلات، سہولیات اور عمارت دیکھ کر جہاں میرا دل خوشی سے باغ باغ ہے وہاں یہ احساس بھی ہے کہ یہ ہسپتال ترک حکومت اور عوام کی طرف سے ہمارے پاس ایک امانت ہے۔اگر ہم نے امانت میں خیانت کی تو روز قیامت اللہ کی عدالت میں جوابدہ ہوں گے۔ جس محبت سے یہ ہسپتال ترکوں نے بنایا ہے ہمارا فرض ہے کہ اسی محبت سے اس کو ہم دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے چلائیں۔ اس ہسپتال کو ایک ٹرسٹ کے تحت چلایا جائے گاجس کے بورڈ آف گورنرز کا چیئرمین میں خود ہوں گا۔ ڈاکٹر عبدالباری کو ہسپتال چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے جو پہلے ہی کراچی میں ڈیڑھ سو بستروں پر مشتمل ہسپتال میں عوام کو مفت علاج کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ طیب اردگان ہسپتال، پنجاب کا پہلا ماڈل ہسپتال بنے گا۔ جنوبی پنجاب کے عوام سے وعدہ ہے کہ انہیں یہاں وہ تمام تر سہولیات مفت ملیں گی جو بڑے ہسپتالوں میں اشرافیہ کو ملتی ہیں۔ یہ ہسپتال انشااللہ ایک مثال ہوگا اور یہاں سے بہتری کے ایسے شگوفے پھوٹیں گے جن کی مہک پورے پنجاب میں پھیلے گی۔ ایسے ٹرسٹ ہسپتالوں کا جال پورے پنجاب میں پھیلایا جائے گا۔محمد شہباز شریف نے کہا کہ طیب اردگان ہسپتال میں کراچی کے آغا خان اور لاہور کے شوکت خانم ہسپتال سے بہتر نہیں تو ان کے ہم پلہ سہولیات غریب عوام کو مفت دستیاب ہوں گی۔ 21 جون کو طیب ادرگان ہسپتال مکمل طور پر کام شروع کر دے گا، یہاں کسی کو سیاست نہیں کرنے دی جائے گی بلکہ خدمت کا معیار برقرار رکھا جائے گا۔ پنجاب حکومت ہسپتال کو سالانہ گرانٹ دے گی۔وزیراعلیٰ نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ ہسپتال کو چلانے کیلئے وہ بھی اپنا کردار ادا کریں اور مظفرگڑھ کے طبی ماہرین کو بھی چاہیئے کہ وہ اپنی خدمات اس ہسپتال کیلئے پیش کریں۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ محکموں کے وزراء اور سیکرٹری صاحبان اپنے دفاتر میں بیٹھنے کے بجائے فیلڈ میں نکلیں اور ہر ماہ کم از کم تین دورے کریں تاکہ صوبہ بھر میں محکمہ جات کی کارکردگی بہتر ہو سکے اور عوام کو سہولیات میسر ہوں۔قبل ازیں وزیراعلیٰ نے ترکی کے تعاون سے بننے والے جدید ہسپتال کے تمام شعبہ جات کا دورہ کیا۔ وہ ایک ایک شعبہ میں گئے اور وہاں موجود ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف سے شعبوں اور وہاں موجود سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیراعلیٰ لیبارٹری، آپریشن تھیٹر، آئی سی یو، بلڈ بینک، آرتھو پیڈک ڈیپارٹمنٹ، یورالوجی ڈیپارٹمنٹ، ایمرجنسی، کچن، سٹور، لانڈری حتیٰ کہ واش روم تک گئے اور صفائی کے ساتھ ساتھ یہاں موجود سہولیات کی بھی تعریف کی۔انہوں نے اس موقع پر پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے چیئرمین کو ہدایت کی کہ ہسپتال کے تمام شعبوں کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل کیا جائے اور اس ضمن میں تمام اقدامات فوری اٹھائے جائیں۔بعدازاں وزیراعلیٰ نے مظفرگڑھ کے نزدیک دریائے چناب کے کٹاؤ سے متاثرہ علاقے ٹھٹھہ سیالاں کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ کٹاؤ کو بڑھنے سے روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں اور کمشنر، ڈی سی اور دیگر متعلقہ ضلعی حکام کام کی ذاتی طور پرنگرانی کریں۔انہوں نے کہا کہ کٹاؤ روکنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں گے۔ کٹاؤ کی روک تھام کیلئے وفاقی حکومت کی طرف سے ایک منصوبے کی منظوری ہو چکی ہے اس پر فوری کام شروع کیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ مقامی افراد میں گھل مل گئے اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ پنجاب حکومت ان کے مسائل حل کرنے کیلئے فوری اور ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے سرائیکی زبان میں کہا کہ ”کل توں کم شروع کر ڈیسوں“۔