مظفر گڑھ کا ایک بڑا سیاسی اپ سیٹ

لاہور (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔26جولائی 2018ء) مظفر گڑھ کا ایک بڑا سیاسی اپ سیٹ بھی سامنے آگیا۔عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی قومی اسمبلی کی دونوں نشستوں سے شکست کا شکار ہوگئے تفصیلات کے مطابق الیکشن 2018ء میں پولنگ کا عمل گذشتہ شام 6 بجے ختم ہو گیا تھا جس کے بعد نتائج کا سلسلہ انا شروع ہو گیا۔ملک بھر سے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔اب تک موصول ہونے والے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل ہے جس کے بعد تحریک انصاف نے اس بات پر غور کرنا شروع کر دیا کہ حکومت سازی کے لیے کون کون سی جماعت بہتر رہے گی،اسی حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 5 سیاسی جماعتوں کو حکومت سازی کرنے کے لیے دعوت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کو اب تک 60 سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔تاہم انتخابات 2018 پاکستان کی تاریخ کا ایک بڑا اور شاندار سیاسی و انتخابی معرکہ تھا جس میں بڑے بڑے برج الٹ گئے۔پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کو تمام نشستوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔عائشہ گلالئی بھی قومی اسمبلی کی تمام نشستوں سے شکست کا شکار ہوئیں۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے این اے 3 سوات ،این اے 192 ڈیرہ غازی خان اور لاہور این اے 132سے الیکشن لڑے جس میں سے انہیں 2 حلقوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور وہ محض لاہور کے حلقہ این اے 132سے ہی کامیابی حاصل کی۔اسی طرح بلاول بھٹو بھی لاڑکانہ،کراچی اور مالاکنڈ کے حلقوں میں سے محض ایک ہی سیٹ حاصل کر سکے ہیں۔اس حوالے سے انتخابات 2018 کا ایک اور بڑا سیاسی اپ سیٹ سامنے آچکا ہے ۔عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی بھی شکست کا شکارہو گئے۔جمشید دستی مظفر گڑھ کے 2 حلقوں سے میدان میں اترے تھے تاہم تازہ ترین خبر کے مطابق وہ دونوں نشستوں میں سے ایک نشست بھی حاصل نہیں کر پائے اور دونوں سیٹوں پر اپنے مخالفین کے ہاتھوں چاروں شانے چت ہو چکے ہیں۔یاد رہے کہ جمشید دستی کو مظفر گڑھ کی سیات کا بڑا نام سمجھا جاتا ہے جن کی جڑیں عوام میں تھیں ۔تاہم تازہ ترین پیش رفت نے جمشید دستی کا سحر بھی توڑ دیاہے۔