تفصیل کے مطابق عیسن والا میں دریائے سندھ کے کٹاو کا عمل جاری ھے اور گزشتہ چند برسوں میں ھزاروں ایکڑ اراضی دریائی کٹاو کی وجہ سے دریا برد ھو چکی ھے عیسن والا کے مقامی زمینداروں کی سینکڑوں ایکڑ اراضی کے ساتھ ساتھ عیسن والا کے سرکاری جنگل کی ھزاروں ایکڑ اراضی بھی دریائی کٹاو کی زد میں آ کر دریا برد ھو چکی ھے جس پر کھڑے ھوئے کروڑوں روپے مالیت کے ھزاروں سرکاری درخت بھی دریا برد ھو چکے ھیں مقامی زمیداروں کا کہنا ھے کہ دریائی کٹاو کی وجہ سے درجنوں ایکڑ روزانہ کے حساب سے اراضی دریا برد ھو رھی ھے لیکن حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے ابھی تک عیسن والا کے سرکاری جنگل اور زمیداروں کی اراضی کو بچانے اور دریائی کٹاو کو روکنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے حالانکہ مقامی زمینداروں نے متعدد مرتبہ ضلعی انتظامیہ کو اس سلسلے میں درخواستیں بھی دی ھیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ھوئی اھالیان علاقہ نے ضلعی انتظامیہ اور حکومت کی طرف سے دریائی کٹاو روکنے کیلئے اقدامات نہ کرنے کے خلاف احتجاجی مظاھرہ کیا انہوں نے وزیر اعلی ا پنجاب اور وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا ھے کہ دریائی کٹاو روکنے کیلئے کٹاو کی جگہ پر فوری طور پر پتھر ڈالے جائیں اور سپر تعمیر کیا جائے بصورت دیگر عیسن والا کا سرکاری جنگل مکمل طور پر دریا برد ھو جائے گا اور مقامی زمینداروں کی ساری اراضی بھی دریا برد ھو جائے گی انھوں نے کہا کہ انہیں مکمل طور پر تباہ ھونے سے بچایا جائے
مظفرگڑھ۔ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 24 اکتوبر2019ء) مظفرگڑھ کے قصبہ سنانواں کے نواحی علاقہ بیٹ عیسن والا میں دریائی کٹاؤ کا سلسلہ جاری ہے ضلعی انتظامیہ بے خبر ہے اور عیسن والا کا سرکاری جنگل بھی دریائی کٹاو کی زد میں ہے۔