مظفرگڑھ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 29 جنوری2019ء) نویں کلاس کا طالبعلم خطرناک بیماری کاشکار ہوکر بستر سے لگ گیا ،غریب والدین مال مویشی اور زندگی بھر کی کمائی لٴْٹاکر بھی صرف مہنگے ٹیسٹ ہی کراسکے ،علاج کے لیے درکار25لاکھ روپے سے زائد کی رقم نہ ہونے کے باعث ذہین طالبعلم کی زندگی بھی خطرے میں ہے۔تفصیلات کیمطابق بستی شیخ محمود والا موضع چک چھچھڑہ کا رہائشی 14سالہ نویں کلاس کا طالبعلم محمدواجد بون میرو کی بیماری میں مبتلا ہوگیا ہے۔بیماری کی شدت کے باعث محمدواجد گزشتہ6ماہ سے بستر سے اٹھنے سے بھی معذور ہے۔طالبعلم واجد کے والد ظفرحسین کیمطابق بچے کی بیماری پتہ کا پتہ لگانے کے لیے مہنگے ٹیسٹ کرانے کے لیے وٴْہ اپنے مالمویشی بیچنے کیساتھ ساتھ زندگی بھر کی جمع پونجی خرچ کرچکے ہیں اور اب خرچ کرنے کے لیے انکے پاس کسی قسم کے وسائل باقی نہیں بچے۔ظفرحسین کا کہنا تھا کہ وٴْہ محنت مزدوری کرتا ہے اور اب اسکے پاس اپنے بیٹے کو خون کی بوتلیں لگوانے کے لیے پیسے بھی موجود نہیں،ڈاکٹروں کیمطابق 14سالہ طالبعلم واجد کے علاج پر25لاکھ روپے سے زائد اخراجات آتے ہیں اور اگر علاج نہ ہوا تو ذہین طالبعلم زندگی کی بازی بھی ہار جائے گا۔ظفرحسین نے حکومت پنجاب سے امداد کی اپیل کی ہے۔ظفرحسین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت سرکاری خرچ پر واجد کا علاج مکمل کرائے تاکہ وٴْہ اپنی تعلیم مکمل کرکے معاشرے کا کارآمد شہری بن سکے۔بچے کے والد ظفرحسین کیمطابق ان سے موبائل نمبر03082585971 پررابطہ کیا جاسکتا ہے۔