مظفرگڑھ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 23 جولائی2020ء) محمود کوٹ میں جعلی پیر کے ہاتھوں 14 سالہ بچے کی موت پر 5 لاکھ روپے میں راضی نامہ، والدین نے پیر کو معاف کردیا۔ ڈی پی او مظفرگڑھ ندیم عباس کے مطابق جعلی پیر پر 302 کے ساتھ 311 کی دفعات بھی شامل کردی گئی ہیں، صلح نامہ کے باوجود کیس کو پولیس لے کر چلے گی۔ یاد رہے کہ مظفرگڑھ کے نواحی علاقے محمود کوٹ میں عبدالغفار شاہ نامی جعلی پیر نے 9 جولائی کو جن نکالتے بوئے 14 سالہ ساجد کا منہ انگاروں اور گرم تیل سے جلا کر مار ڈالا تھا۔ڈی پی او مظفرگڑھ سید ندیم عباس نے کیس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس مقدمہ میں پولیس مدعی ہے بچے کے ورثاء نے مبینہ طور پر جعلی پیر سے 5 لاکھ روپے لے کر راضی نامہ کرلیا ہے اور قبر کشائی اور پوسٹمارٹم میں مزاحمت کر رہے ہیں، لیکن پولیس نے جعلی پیر کے خلاف 302 کے ساتھ 311 (فساد فی الارض) کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اگر ورثاء جعلی پیر کے ساتھ 302 میں راضی نامہ کر بھی لیں تو دفعہ 311 ناقابل راضی نامہ ہے، پولیس اس دفعہ کے تحت کیس کو آگے لے کرجائے گی اور جعلی پیر کو سخت سزا دلوا کر دوسرے جعلی پیروں کیلئے عبرت کی مثال بنائے گی۔
انہوں نے اساتذہ، علماء کرام اور سماجی ورکروں سے عوام کو جعلی پیروں کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی کا بچہ بیمار ہو تو جعلی پیروں کے پاس جانے کی بجائے مستند ڈاکٹروں سے اس کا علاج کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام پولیس کو جعلی پیروں کے بارے میں اطلاع دیں، پولیس ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت ایکشن لے گی۔