مظفر آباد (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 28 دسمبر2016ء)صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کی شہادت کے بعد جو نئی تحریک ابھری ہے اُس میں بڑی استقامت ہے اس لئے وہ جاری رہے گی۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے اس تحریک کے دوران بے پناہ جانی و مالی قربانیاں دی ہیں ۔ وہاں لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوئے لیکن انہوں نے تحریک کو زندہ رکھا ہے ۔ان خیالات کا اظہار صدر آزاد کشمیر نے گذشتہ روز یہاں صدارتی سیکرٹریٹ میں حریت کانفرنس آزاد کشمیر کے رہنمائوں مشتاق السلام اور عزیز احمد غزالی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی اور عوام کی لازوال قربانیوں کے بعد آزاد کشمیر کے عوام کی ذمہ داریاں حد درجہ بڑھ گئی ہیں ۔مقبوضہ کشمیر کی اندوہناک صورتحال کے باوجود عالمی برادری کی بے حسی انتہائی مایوس کن ہے۔اقوام عالم نے قابض اور جارح بھارت کی طرف سے بین الاقوامی ضابطوں اور قوانین کی دھجیاں بکھیر نے پر انتہائی کمزور ردعمل کا مظاہرہ کیا ۔ ہم اس بے حسی کی دیوار کو توڑیں گے ۔ اس سلسلے میں پاکستان اور آزاد کشمیر کی حکومت اور عوام مل کر سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی سطح پر مظلوم بھائیوں کی مدد کیلئے اپنی جدوجہد تیز تر کریں گے ۔ صدر سردار مسعود خان نے حریت رہنمائو ں کو یقین دلایا کہ بھارتی قابض افواج کے مظالم سے تنگ آکر آزاد کشمیر آنے والے مہاجرین کے گزارہ الائونس میں اضافے ، مہاجرین کی آبادکاری ، ٹھوٹھہ میں مہاجر کالونی کی تعمیر کا کام تیز کرنے اور مہاجرین کو درپیش مسائل کے حل کیلئے بھرپور کردار ادا کروں گا۔صدر آزاد کشمیر کو بتایا گیا کہ اس وقت 21سو خاندان مظفرآباد شہر میں کرائے کے مکانات میں مقیم ہیں ۔ جن کو محدود گزارا الائونس میں زندگی گزارنا دوبھر ہوگیا ہے۔ ان مہاجرین کیلئے بھی شہر کے گردونواح میں کوئی قطعہ زمین مختص کیا جائے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ وہ پہلی فرصت میں مہاجرین کیمپوں کا دورہ کر کے ان کے مسائل کا جائزہ لیں گے ۔حریت رہنمائوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے نوجوانوں میں مسئلہ کشمیر اور تحریک آزادی کے حوالے سے مزید آگہی اور شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں زرائع ابلاغ خصوصاً سوشل میڈیاکے ہتھیار کا موئثر استعمال ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کیلئے این سی سی کی لازمی تربیت کو بحال کیا جائے۔ ہمیں مکار دشمن کا سامنا ہے اور یہ خطہ بہر صورت حالت جنگ میں ہے ہمیں دفاعی تربیت کے حوالے سے غافل نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی کلاسوں کے نصاب میں تحریک آزادی کشمیر کی تاریخ اور مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال ، وہاں کے عوام کی قربانیوں اور تحریک کے قائدین کے حوالے سے معلومات کو شامل کیا جائے۔