سرینگر شہر میں 190پرائمری سکول ہیں جو مکمل طور پر بند ہیں ،سکولوں کی بندش کے خلاف اقوام متحدہ کے اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے
ْمظفرآباد(مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی ۔ 21 اگست2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی مرکزی راہنما سابق وزیر و ممبر قانون ساز اسمبلی شازیہ اکبر چوہدری نے مقبوضہ کشمیر میں سکولوں کی بندش پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری بچوں کو تعلیم سے محروم رکھ کر مودی سرکار بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے ،مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں بچے سکولوں میں جانے سے قاصر ہیں ،مقبوضہ کشمیر میں کرفیوکی وجہ سے خواتین اور بچے شدید متائثر ہوئے ہیں ،سرینگر شہر میں 190پرائمری سکول ہیں جو مکمل طور پر بند ہیں ،سکولوں کی بندش کے خلاف اقوام متحدہ کے اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سکولوں کی بندش کے دوران چھٹی جماعت کے 11سال سے 12سال کی عمر کے بچوں کے کو ہوم ورک دیا جا رہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینیحیثیت ختم کرنے کے فیصلے پر وزیر اعظم مودی کو شکریہ کا خط لکھیں جو کہ افسوسناک امر ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے حقوق پر شب و خون مارا ہے اور کشمیر کی آئینی حیثیت کو ختم کرنے کی جو ناکام کوشش کی ہے وہ کسی صورت کامیاب نہیں ہو گی جنوبی ایشیاء میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل نا گزیر ہو چکا ہے،کشمیریوں کی آج تیسری نسل اپنے سروں کی فصلیں کٹوا رہی ہے جو خون کے آخری قطرے اور آخری سانس تک جاری رہے گی ۔
انشاء اللہ تعالیٰ شہداء کشمیرکاخون رنگ لائے گااور مقبوضہ کشمیرآزادہوکرپاکستان کاحصہ بنے گا۔شازیہ اکبر کا مزید کہنا تھا کہ اقوام عالم کا مسئلہ کشمیر پر دہرا معیار بھی لمحہ فکریہ ہے ،عالمی برادری مسئلہ کشمیر کو حل کروانے کے لیے وہ کردار ادا نہیں کر رہی جو کرنا چاہیے تھا ،امت مسلمہ ہی اگر متحد ہو جائے تو مسئلہ کشمیر حل ہو سکتا ہے ۔