مظفر گڑھ ۔ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 15 نومبر2019ء) سابق ایم این اے جمشید دستی کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا ہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس نے مظفر گڑھ میں سابق رکنِ قومی اسمبلی جمشید دستی کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔پولیس نے چھاپے کے دوران جمشید دستی کے رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا جب کہ اُنہیں نامعلوم مقام پر منبتقل کر دیا گیا ہے۔ جب کہ جمشید دستی کا موقف ہے کہ پولیس نے گھر میں گھس کر شدید توڑ پھوڑ کی اور گھر میں موجود خواتین سے بدتمیزی بھی کی۔پولیس نے بتایا ہے کہ جمشید دستی کے بھانجے اور رشتہ دار کو حراست میں لیا ہے۔ جمشید دستی کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے دھرنے میں شرکت کرنے پر انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سابق رکن اسمبلی جمشید دستی نے مولانا کے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھاکہ ہم جعلی حکومت کے خلاف نکلے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اتنا بڑا عوام کا سمندر کبھی نہیں دیکھا،اس ملک کا ہاری، کسان، مزدور ساتھ کھڑے ہیں،اس وقت کی حکومت نے غریب سے دو وقت کی روٹی چھین لی،اس حکومت کو گھر جانا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ عمران نیازی کی حکومت اب ڈوبنے والی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ نے جعلی حکومت تشکیل دی اور حقیقی سیاستدانوں کو پیچھے کیا۔ انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کا ہر صورت میں ساتھ دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ کی جعلی حکومت نامنظور ہے.جمشید دستی نے اعلان کیا تھا کہ عمران خان کی طرح دھرنے کے دوران شادی کروں گا۔انہوں نے کہا کہ جب بھی خوشی کی تیاری کرتا ہوں،کوئی مسئلہ کھڑا ہوجاتا ہے، اب تو لوگ کہتے ہیں کہ آپ بھی شیخ رشید بنتے جا رہے ہیں۔ جمشید دستی نے مزید کہا کہ 2019 میں شادی کا ارادہ تھا لیکن اس سال تو شادی ہوتی نظر نہیں آ رہی۔ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے دوران شادی کا اعلان کروں گا اور 2020 میں سادگی سے شادی کر لوں گا۔