پنجاب حکومت نے ماہی گیروں کیلئے کشتی میں اسکول قائم کر دیا ہے ، راجہ راشد حفیظ

مظفرگڑھ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 01 دسمبر2021ء) صوبائی برائے لٹریسی اینڈ نان فارمل بیسک ایجوکیشن راجہ راشد حفیظ نے کہا ہے پنجاب حکومت نے ماہی گیروں کیلئے کشتی میں اسکول قائم کر دیا ہے اس سے دریائے سندھ کے کنارے بسنے والے ماہی گیروں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کشتی سکول اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد سکول ہے اس کے قیام سے ایجوکیشن فار آل کے وڑن کی تکمیل ہوگی اور مقامی ماہی گیروں کی زندگی میں علم کی روشنی پھیلے گی انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب وزیراعظم عمران خان کے وڑن کی روشنی میں صوبے کے تمام پسماندہ طبقات کی ترقی کیلئے کوشاں ہے اور پنجاب کا پہلا کشتی سکول اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے لٹریسی راجہ راشد حفیظ نے حکومت پنجاب کے اہم پراجیکٹ کشتی سکول کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

صوبائی پارلیمانی سیکریٹری و ممبر صوبائی اسمبلی نیاز احمد خان گشکوری پارلیمانی سیکریٹری اور ممبر صوبائی اسمبلی اشرف خان رند سیکریٹری لٹریسی محترمہ سمیرا صمد ایڈیشنل سیکریٹری لٹریسی بشیر احمد گورایا اور ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی طاہرہ رفیق بھی انکے ہمراہ تھے۔

 

راجہ راشد حفیظ نے تونسہ بیراج پر ان پڑھ ماہی گیروں کو بنیادی تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے قائم کردہ پنجاب کے سب سے پہلے “کشتی سکول” کا معائنہ کیا۔ دوران معائنہ صوبائی وزیر نے اہلیان علاقہ سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے۔ ماہی گیروں نے سکول کے قیام پر صوبائی وزیر کا شکریہ ادا کیا۔ راجہ راشد حفیظ نے میڈیا سے بات کرتے ھوئے کہا کہ علم کی ترویج اور بالغ ان پڑھ افراد کو تعلیم دینے کیلئے ہر سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے۔ 

انھوں نے مزید کہا کہ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ دور حاضر کے مسائل کا مقابلہ کرنے کیلئے ان پڑھ افراد معاشرہ کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے اقدامات جاری رکھیگا۔ راجہ راشد حفیظ نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر لٹریسی مظفرگڑھ اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔صوبائی پارلیمانی سیکریٹری نیاز احمد گشکوری نے کہا کہ کشتی سکول اپنی نوعیت کا پہلا پراجیکٹ ہے جس کے ذریعے دریا کے کنارے بسنے والے ماہی گیروں اور انکے بچوں کو تعلیم دی جائے گی ۔ 

صوبائی سیکریٹری لٹریسی سمیرا صمد نے کہا کہ تحصیل کوٹ ادو میں تونسہ بیراج کے مقام پر لٹریسی ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے دریائے سندھ میں پاکستان کا پہلا منفرد کشتی سکول قائم کر دیا گیا ہے،کشتی میں قائم تعلیم بالغاں سنٹر ماہی گیروں کو فری تعلیم اور کتابیں فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ کشتی پر قائم تعلیم بالغاں سنٹر میں استاد کا تقرر کر دیا گیا ہے،اسکول میں 16 سال سے 24 سال تک عمر کے ماہی گیروں کو مچھلی کے شکار کے دوران روزانہ 2 گھنٹے تعلیم دی جائے گی مقامی ممبر صوبائی اسمبلی اور پارلیمانی سیکریٹری اشرف خان رند نے کہا کہ کشتی اسکول کے قیام پر وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کا شکریہ ادا کرتے کہ نامساعد حالات کی بنا پر جو ماہی گیر اپنے بچوں کو تعلیم نہیں دلا سکے اب انہیں اس امر پر خوشی ہے کہ ان ماہی گیروں کے بچے لکھنا پڑھنا سیکھ جائیں گے اور دوسروں سے لکھوانے اور حساب کتاب کرانے کی محتاجی ختم ہو جائے گی۔ 

انہوں نے کہا ہے کہ ہم لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ حکام خاص طور پر صوبائی وزیر راجہ راشد حفیظ کے اس اقدام کو بھی سراہتے ہیں جن کی توجہ سے لٹریسی ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ماہی گیروں کو خواندہ بنانے کیلئے کشتی اسکول قائم کیا ہے۔دورے کے دوران تمام اعلیٰ حکام نے مقامی ماہی گیر خواتین کی طرف سے بنائی گئی دستکاریوں کے سٹال کا معائینہ کیا اور انکے فن کو خوب سراہا۔