متاثرہ لڑکی نے الزام عائد کیا کہ اس موقع پر اس کے چچا نے اس کا ریپ کیا اور مزاحمت کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی اور کہا کہ کسی کو بتانے کی صورت میں وہ اسے قتل کردے گا۔
لڑکی کے مطابق اس نے خوف کی وجہ سے اس واقعے کا کسی سے ذکر نہیں کیا تاہم اب حاملہ ہونے کے بعد والدہ کو شک ہوا تو اس نے سارا واقعہ ان کے گوش و گزار کردیا۔پولیس نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376 (آئی) کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد تفتیش کا آغاز کردیا اور اس سلسلے میں ڈسٹرک ہیڈ کوارٹر ہسپتال مظفر گڑھ میں لڑکی کا میڈیکل کروایا گیا ہے جس کی روشنی میں مزید کارروائی کی جائے گی۔
قبل ازیں رواں ماہ کے اوائل میں ساہیوال کے ایک گاؤں میں پولیس نے ایک شخص کو مبینہ طور پر اپنی بیٹی کا ریپ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔پولیس نے متاثرہ لڑکی کے بھائی کی شکایت پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔اپریل 2019 میں سیالکوٹ پولیس نے پسرور کے علاقے میں مبینہ طور پر سگی بیٹی کا متعدد مرتبہ ریپ کرنے والے باپ کو گرفتار کیا تھا۔جنوری 2021 میں راولپنڈی کی ایک مقامی عدالت نے اپنی 7 سالہ بھتیجی کو ریپ اور قتل کرنے کے جرم میں ایک شخص کو سزائے موت سنائی تھی۔اس سے قبل راولپنڈی کی مقامی عدالت نے پشتو کی ممتاز گلوکارہ نازیہ اقبال کی 2 بیٹیوں کے ریپ کا جرم ثابت ہونے پر گلوکارہ کے بھائی کو سزائے موت اور 6 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔