مظفر گڑھ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 23 مئی2017ء) ڈیری ڈویلپمنٹ اور لائیو سٹاک ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، مال مویشی پال کر اس سے دودھ اور گوشت حاصل کرکے نہ صرف ملکی ضروریات کو پورا کیا جاسکتا ہے بلکہ اس کو برآمد کر کے زرمبادلہ بھی حاصل کیا جاسکتا ہے جس سے نہ صرف کسان خوشحال ہوگا بلکہ ملکی معیشت بھی مضبوط ہوگی ۔یہ بات ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ محمد سیف انور نے محکمہ لائیو سٹاک کے زیر اہتمام ضلع کی غریب اور معذور خواتین میں گائے اور بھینسیں تقسیم کرنے کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب ڈیری ڈویلپمنٹ اور لائیو سٹاک کے شعبہ کی ترقی کیلئے احسن اقدامات کررہی ہے جس سے خاطر خواہ نتائج برآمد ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی پسماندگی کے خاتمے کیلئے 73غریب اور مستحق خاندانوں کو اعلیٰ نسل کی گائے اور بھینسیں فراہم کرنے کا مقصد دور دراز کے دیہی علاقوں کی معذور خواتین کو روز گار فراہم کرنا ہے تاکہ وہ کسی پر بوجھ نہ ہوں بلکہ اپنی اوراپنے خاندان کی کفالت کر سکیں۔قبل ازیں ڈائریکٹر لائیو سٹاک ڈی جی خان ڈاکٹر اشرف انجم نے بتایا کہ پسماندہ علاقوں سے غربت کے خاتمے کیلئے پہلی دفعہ دودھ دینے والے جانور تقسیم کئے جارہے ہیں، جو اعلیٰ نسل نے جانور ہیں۔، انہوں نے بتایا کہ دی جانے والی بھینس ایک وقت میں 8سے 10کلو اور ایک گائے ایک وقت میں 6سے 8کلو دودھ دیتی ہے اس طرح ایک خاندان کی روزانہ کی آمدن تقریباً ایک ہزار روپے ہوگی۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیو سٹاک ڈاکٹر آصف جاہ نے بتایا کہ آج کی اس تقریب میں قرعہ انداز ی کے ذریعے 16بھینسیں اور57گائے تقسیم کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ضلع مظفرگڑھ جانوروں کی آبادی کے لحاظ سے بڑا ضلع ہے ، حکومت پنجاب کی پالیسی کے مطابق تمام جانوروں کو بیماریوں سے بچانے کیلئے ویکسینیشن کی جاتی ہے، جعلی کھل بنولہ، ونڈا، ادویات اور سیمن کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات کئے جارہے ہیں، جانوروں کی علاج معالجہ کیلئے موبائل وین کی سہولت فراہم کی جارہی ہے اور کٹا بچائو سکیم کے تحت لائیو سٹاک فارمرز کی مالی امداد کی جارہی ہے۔بعد ازاں ڈپٹی کمشنر محمد سیف انور نے قرعہ اندازی کے ذریعے ضلع کی 73معذور خواتین میں گائے اور بھینسیں تقسیم کیں اور کٹا بچائو سکیم کے تحت لائیو سٹاک فارمرز میں چیک تقسیم کئے ۔ تقریب میں سابق ایم پی اے امتیاز علیم، قدوس نواز، محکمہ لائیو سٹاک کے افسران ، ڈاکٹرز اور فارمرز کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
Prev Post