مظفر گڑھ(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 9اکتوبر 2013ء) مظفر گڑھ میں سابق ایم پی اے سجاد حسین قریشی نے پولیس اہلکاروں نے سامنے اپنے بھائی کی دونوں ٹانگوں پر گولیاں ماردیں ،مقدمہ گارڈ کے خلاف درج کرلیا گیا جبکہ سگے بھائی پر فائرنگ کرنے والے پی پی امیدوار کو بچانے کے لئے پولیس سرگرم ہوگئی ، متاثرہ شخص کے خاندان نے پولیس پر دھمکیاں دینے کاالزام عائد کردیا ہے ۔اطلاعات کیمطابق مظفرگڑھ کے علاقے تلیری میں پیپلز پارٹی کے پی پی 256سے سابق رکن پنجاب اسمبلی سجاد حسین قریشی نے جائیداد کے تنازعے پرمسلح ساتھیوں کے ہمراہ 17ستمبر کو اپنے بھائی میاں محمد حسین کے گھر پر قبضے کی کوشش کی جس پر اہل خانہ نے تلیری چوک پر احتجاج کیا۔ احتجاج پر پولیس تھانہ سول لائن کے ایس ایچ او رمضان شاہد نے موقع پر پہنچ گئے۔محمد حسین کو سمجھا کر گھر کے اندر لے گئے۔مگر اندر پہنچ کر تو محمد حسین کو سب سے بڑے ظلم کا سامنا کرنا پڑا۔ ایس ایچ او اور پولیس اہل کاروں کے سامنے ہی سابق ایم پی اے سجاد حسین قریشی نے اپنے بھتیجے کی دونوں ٹانگ پر 6 گولیاں ماریں اور گولیاں ختم ہونے کے بعد بھی غصہ ٹھنڈا نہ ہوا تو محمد حسین کے سر پرپستول کے بٹ مارنے شروع کردئیے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پولیس اہل کار سجاد حسین قریشی کو پکڑ کر اپنے ساتھ لے گئے اور محمد حسین وہیں تڑپتا رہا۔پولیس نے سجاد حسین قریشی کو موقع سے جرم کرتے ہوئے گرفتارکیا تاہم مقدمہ یہ درج کیا گیا کہ فائرنگ اس کے گارڈ نے کی اور اسی مقدمے کے تحت 12 دن حوالات رکھنے کے بعد سجاد حسین قریشی کو ڈسٹرکٹ جیل مظفر گڑھ بھیج دیا گیا ڈاکٹروں کے مطابق وہ ٹانگ کاٹنی پڑے گی۔