مظفرگڑھ۔ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی ۔ 03 اگست2019ء) ملتان کے تھانہ قادر پور راں پولیس کے ہاتھوں مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کئے جانے والے خان گڑھ کے نواحی علاقہ بستی قاضی کے رہائشی 22 سالہ نوجوان مشتاق عرف کالا کی نعش کو ورثا اور اہلیان علاقہ نے سڑک پر رکھ کر شدید احتجاج کیا اور مرد و خواتین کی کثیر تعداد نے اڈا مندوریں پر شاہ جمال خان گڑھ روڈ بلاک کر دیا اور پولیس کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔
اس موقع پر ورثاء خادم حسین، غلام یسین، غلام حسین نے بتایا کہ مشتاق گزشتہ اڑھائی ماہ سے قادر پور راں پولیس کے زیر حراست تھا، پولیس نے اس پر شدید تشدد کیا، اس کی حالت غیر ہو چکی تھی، اس کی رہائی کے لئے پولیس 10 لاکھ روپے مانگ رہی تھی، اتنی بھاری رقم وہ غریب لوگ کہاں سے دیتے، چنانچہ رقم نہ ملنے پر پولیس نے اسے جعلی مقابلہ ظاہر کر کے پار کر دیا۔
دریں اثنا پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور شیر جوانوں نے خواتین سے بھی بدتمیزی کی اور مردوں کو دھکے دئیی. اور زبردستی دھینگا مشتی کر کے روڈ کھلوا دیا، جس کے بعد مشتاق عرف کالا کی نعش اس کے گاؤں بستی قاضی پہنچا دی گئی جہاں اس کی تدفین کر دی گئی۔ پولیس کے مطابق ملزم ڈکیتی کے 19 مقدمات میں مطلوب تھا، اہل علاقہ کے مطابق مقتول معمولی چور تھا جسے پولیس گرفتار کر کے لے گئی تھی اور اب اسے بڑا ڈکیت بنا کر مارڈالا۔