فیصل شہزاد صاحب جیسے قابل ،رحم دل اور شائستہ انسان کے بعد مظفرگڑھ کو عمران کشور صاحب کی شکل میں ایک نئے پولیس کمانڈر ملے ہیں. 2004 میں ASP سلیکٹ ہوئے. چار سال تک نوشہرہ، مالاکنڈ، مردان اور ہری پور میں سروس کی. یاد رہے یہ وہ دور تھا جب خیبر پختونخواہ سے دہشت گردی زور پکڑ رہی تھی . ایسے میں ان علاقوں میں سروس سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کا بھی حصہ رہے.اس کے بعد SP جڑانوالہ, SP ایڈمن, CTO فیصل آباد, SSP پٹرولنگ ،SSP اسپیشل برانچ اور DPO نارووال رہے. اب DPO مظفرگڑھ تعینات ہوئے ہیں. پولیس کے مختلف شعبوں میں سروس سے وہ یقینا ایک منجھے ہوئے پولیس آفیسر ثابت ہوں گے.
ڈی پی او صاحب کی SDPO’s اور دفتر کے عملہ کے ساتھ آج پہلی میٹنگ تھی. جس کی شروعات قرآن کی آیت ” وان لیس للانسان الا ما سعی’ ” سے کیا. یعنی پیغام واضح ہے جس نوعیت کا کام ہم کریں گے اسی کا ریوارڈ ملے گا.
ڈی پی او صاحب نے آفیسران کو پہلی میٹنگ میں چند اصول بتائے جو پولیس کے متعلق عوامی رائے کو مثبت کرسکتے ہیں.
Open Door Policy
( سائل کے لیے دفتر کا دروازہ کھلا رہے )
Result Oriented Policy
(نتائج کا حصول یقینی بنانا )
Community Policing
عوام کو عزت دینا
امیر و غریب میں فرق نہ کرنا
احساس وہمدردی رکھنا کیونکہ دردل رکھنے والا ناانصافی نہیں کرتا
آئی جی (IG ) پنجاب کے وژن کو implement کریں گے.
میرٹ کو یقینی بنائیں گے.
کرپشن ناقابل برداشت ہوگی.
ان تمام باتوں کے بعد کسی کے لیے یہ سوچنا مشکل نہیں کہ DPO صاحب مظفرگڑھ کی عوام کے لیے ایک بہترین آفیسر ثابت ہوں گے.