مظفرگڑھ(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 12 مئی۔2015ء)پھل کی مکھی کے تدارک کے لیے تمام سٹیک ہولڈررز اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ باغبان گلاسٹرا اور کیڑے سے متاثرہ پھل اکٹھا کرکے فوری تلف کریں اور آم ،امرود اور ترشاوہ پھلوں کے باغات میں میتھائل یوجینال اورپروٹین ہائیڈرولائیزیٹ کے جنسی پھندے لگائیں۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹرمحمد انجم علی ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع و تطبیقی تحقیق پنجاب نے ضلع مظفر گڑھ میں اپنے وزٹ کے دوارن کیا۔انہوں نے کہا کہ” پھل کی مکھی کے تدارک کی مہم” کے تحت باغبانوں کو پھل کی مکھی کے نقصانات سے آگاہی اور باغات کی بہتر دیکھ بھال بارے مہم شروع کی گئی ہے۔محکمہ زراعت پنجاب کے توسیعی آفیسران آم، ترشاوہ پھلوں اور امرود کے باغبانوں کو پھل کی مکھی کی پہچان، نقصان کی علامات اور تدارک بارے آگاہی فراہم کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پھل کی مکھی پاکستانی پھلوں کی برآمدات میں اضافہ کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔پاکستانی پھل با لخصوص آم، کنواور امرود وغیرہ اپنے مخصوص ذائقوں کی بدولت امریکہ، یورپ اور خلیجی ریاستوں میں بے حد پسند کیے جاتے ہیں لیکن بدقسمتی سے پچھلے چند سالوں سے ان پر پھل کی مکھی کا حملہ شدّت اختیار کر گیا ہے جس کی وجہ سے ان کی پیداوار میں کمی اور کوالٹی خراب ہونے کی وجہ سے برآمدمیں مشکلات درپیش آئی ہیں ۔ڈاکٹر انجم علی نے کہا کہ محکمہ زراعت توسیع کے تحت ایک مؤثر مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔جس سے پھل کی مکھی کا تدارک اور پیداوار کے ساتھ ساتھ برآمد میں اضافہ ہو گا۔ جس سے ملکی خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو گا۔