مظفرگڑھ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 21 دسمبر2018ء) ضلع مظفرگڑھ میں اتائیوں نے علاج کے نام پر انسانی زندگیوں سے کھیلنے کا خطرناک سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کی ناک کے نیچے دھڑلے سے انگوٹھا چھاپ اتائی ڈاکٹرز مظفرگڑھ شہر، ٹبہ کریم آباد، بھٹہ پور، جھنگ روڈ، سمیت ضلع بھر میں ناقص ادویات اور سٹیرائڈز ادویات سے بچوں کی نشوونما بری طرح متاثرہو رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کا پسماندہ ترین ضلع محکمہ صحت کے افسران و اہلکاروں کی ناقص کارکردگی سے مزید مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔ ضلع بھر میں انگوٹھا چھاپ اتائی ڈاکٹروں نے محکمہ صحت کی مسلسل چشم پوشی کے باعث انسانی زندگیوں سے کھیلنا معمول بنا لیا ہے۔ضلع کی سب سے بڑی تحصیل مظفرگڑھ میں انتظامی افسران کی ناک کے نیچے جگہ جگہ اتائی موت کا کاروبار کررہے ہیں، مظفرگڑھ شہر سمیت ضلع بھر میں ان پڑھ اتائیوں نے لوگوں کی زندگیوں سے کھیل کر کئی افراد کو خطرناک بیماریوں کا شکار کردیا ہے۔اتائی ڈاکٹر مضر صحت ادویات استعمال کرتے ہیں، سٹیرائڈز ادویات کے استعمال سے لوگوں میں یرقان اور گردوں کے ناکارہ ہونے جیسی جان لیوا بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا جارہا ہے، جبکہ ان خطرناک ادویات کے استعمال سے بچوں کی نشوونما بری طرح متاثر ہورہی ہے اور خصوصاً بچیوں میں ان مضر صحت ادویات سے بلوغت بھی قبل از وقت ہونے کے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ ان مجرمانہ کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف عملی کارروائی نہ ہونیکی بڑی وجہ محکمہ صحت کے افسران اور اہلکاروں کی مبینہ منتھلی اور چشم پوشی ہے جسکا نقصان صوبہ پنجاب کے ہر حوالہ سے پسماندہ ضلع مظفرگڑھ کے غریب عوام کو برداشت کرنا پڑرہا ہے۔عوامی سماجی حلقوں نے وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، صوبائی وزیر صحت، سیکرٹری ہیلتھ، کمشنر ڈی جی خان، ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ سے مطالبہ کیا ہے کہ مظفرگڑھ میں اتائیت کے خاتمے کیلئے فوری طور عملی اقدامات کرکے مجرمانہ کاروبار کے مرتکب افراد کیخلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کی جائے ۔