وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کا ناروا رویہ،

مظفرگڑھ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔26 اگست 2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کا ناروا رویہ یاسیاسی حکمت عملی مظفرگڑھ سے تعلق رکھنے والے 3 ن لیگی ایم این ایز اور11 ایم پی ایز نے استحکام پاکستان ریلی نہ نکالی ، الیکشن 2013 ء میں مسلم لیگ ن کے 8 ایم پی اے منتخب ہوئے جبکہ میاں علمدار قریشی ، سید سبطین شاہ بخاری، ذیشان گورمانی ، مرتضیٰ رحیم کھر اور عامر طلال گوپانگ نے آزاد حیثیت سے منتخب ہونے کے بعد مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی جبکہ پانچ قومی اسمبلی کے حلقوں میں دو ایم این ایز حلقہ 176 ملک سلطان محمود ہنجرا اور حلقہ 179 سے سید باسط سلطان بخاری ن لیگ کے ایم این اے منتخب ہوئے ، سردار عاشق خان گوپانگ حلقہ این اے 180 سے آزاد حیثیت سے منتخب ہو کر ن لیگ میں شمولیت اختیار کی ، ذرائع کے مطابق تین ایم این ایز اور گیارہ ایم پی ایز کو ن لیگی کی اعلیٰ قیادت سے میاں شہبازشریف سے ملاقات کا وقت نہ دینے پر خاصے خفاء رہتے تھے ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اسی نارضگی کی بنا پر ن لیگی ایم پی ایز اور ایم این ایز نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب بھر کی طرح ضلع مظفرگڑھ میں میاں نواز شریف اور میاں شہبازشریف سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے استحکام پاکستان ریلی نہ نکالی اور نہ ہی کسی ریلی کی قیادت کی ، ن لیگ کے ایم پی اے حماد نواز ٹیپو کے چھوٹے بھائیوں نے اپنی جماعت کے حق میں ریلی تو نکالی مگر ایم پی اے نے شرکت نہ کی دوسری جانب یہ امر خاصا دلچسپی کا حامل ہے کہ ن لیگی ایم پی اے کا کرپٹ ٹھیکیدار کو پولیس حراست سے چھڑانے کے لیے سات گھنٹے قومی شاہراہ کراچی روڈ پر بیٹھ کر دھرنا ، ایم پی اے کے دباؤ پر مقدمہ درج ہونے کے باوجود ٹھیکیدار کو رہا کر دیا گیا ٹی ایم اے کے ایس ڈی او اللہ وسایا خان نے کرپٹ ٹھیکیدار کے خلاف تھانہ سول لائن نے مقدمہ نمبر 283/14زیر دفعات 353/168 , 506درج کرایا جس کو تھانہ سول لائن سب انسپکٹر محمد اسلم سہو نے ٹی ایم اے آفس کے باہر ٹھیکیدار محمد طارق کو گرفتار کر کے تھانے لے جانے لگے تو ٹی ایم او ٹی ایم او ہال میں مقامی این جی او کے پروگرام میں بیٹھے ن لیگی ایم پی اے حماد نواز ٹیپو کو معلوم ہوا تو وہ باہر آگئے حماد نواز ٹیپو اور سب انسپکٹر اسلم سہو کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ”آپ اس کو کیوں گرفتار کر کے لے جارہے ہو“ سب انسپکٹر ان پر مقدمہ درج ہوا ہے جس پر ایم پی اے سیخ پا ہو گئے ”میں آپ کو کہہ رہا ہو اس کو چھوڑ دو“ جواب میں سب انسپکٹر نے کہا کہ آپ کون ہیں ؟ جس کے بعد لوگوں کے سامنے بے عزتی ہونے پر ایم پی اے نے قومی کراچی شاہراہ کو بلاک کر کے سات گھنٹے دھرنا دئیے رکھا جس سے ٹریفک کا نظام معطل رہا بعد ازاں گرفتار ٹھیکیدار کو رہا کرنے پر دھرنا ختم کیا گیا