ناقص سیکیورٹی پر مختاراں مائی کا اسکول بند

مظفرگڑھ(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔14جنوری۔2015ء)صوبہ پنجاب کی ضلعی حکومت نے سیکیورٹی انتظامات نہ کرنے والے اسکول بند کرنے کا حکم دیا ہے اور اسی کے تحت مختاراں مائی کا اسکول بھی بند کردیا گیا ہے۔انتظامیہ نے اسکولوں کو 15 جنوری تک سیکیورٹی کے مناسب انتظامات کرنے کا حکم دیا ہے بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔مختاراں مائی فاؤنڈیشن کے زیر انتظام چلنے والے مختاراں مائی گرلز ہائی اسکول کو بھی سیکیورٹی کے مناسب انتظامات نہ ہونے پر بند کردیا گیا ہے۔ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن اشفاق گجر نے بتایا کہ +A کیٹیگری میں آنے والے زیادہ اسکول شہری علاقوں میں واقع ہیں جنہوں نے سی سی ٹی وی کیمرے اور واک تھرو گیٹ لگا لیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیر کو سرکاری اسکول سخت سیکیورٹی انتظامات میں کھولے گئے لاہور شہر میں واقع دو بڑے اسکولوں بلوم فیلڈ ہال اور کنٹری پبلک اسکول کی باؤنڈری وال چھوٹی ہونے وار واک تھرو گیٹ موجود نہ ہونے کے سبب انہیں بند کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے ان اسکولوں کو اجازت اور کلیئرنس دے سکے۔خواتین کے حقوق کی سماجی کارکن مختاراں مائی نے الزام عائد کیا کہ مختاراں مائی ہائی اسکول کو کلیئرنس نہیں دی گئی جبکہ انہیں اور نہ ہی ان کے اسٹاف میں سے کسی کو ڈی سی او کی جانب سے منعقدہ اجلاس میں بلایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ میروالہ میں واقع ان کے اسکول میں 700 جبکہ گبر آرائیں اسکول میں 300 سے زائد لڑکیاں زیر تعلیم ہیں، پولیس نے اسکول کے قریب پہلے ہی چوکی بنا دی ہے اور ان کے پاس سی سی ٹی وی اور واک تھرو گیٹ خریدنے کے وسائل موجود نہیں۔مختاراں نے بتایا کہ انہوں نے اسکول کی کلیئرنس کے لیے ضلعی حکومت تک رسائی کی کوشش کی لیکن ناکام رہیں۔اس حوالے سے جب ای ڈی او ایجوکیشن سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ سیکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے میروالہ میں واقع اسکول کا دورہ کریں گے۔اس حوالے سے نجی ٹی وی نے سروے کیا جس کے تحت 100 سے زائد لڑکے اور لڑکیوں کے ایسے اسکول موجود ہیں جہاں باؤنڈری وال کے ساتھ ساتھ باتھ روم، مرکزی دروازے اور سیکیورٹی گارڈ جیسی بنیادی سہولتیں میسر نہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ ضلع مظفرگڑھ میں دو ہزار 91 سرکاری اسکول ہیں جس میں 500 اے کیٹیگری میں ہیں۔