مہر ارشاد احمد خان سیال کاچوک سرور شہید میں میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بے نظیر ڈائنامک رجسٹری سینٹر کا افتتاح

مظفرگڑھ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 21 مارچ2023ء) وفاقی وزیر مملکت برائے بین الصوبائی رابطہ مہر ارشاد احمد خان سیال نے چوک سرور شہید میں میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بے نظیر ڈائنامک رجسٹری سینٹر کا افتتاح کردیا ہے۔ وفاقی وزیر مملکت نے اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع مظفرگڑھ میں 11 ڈائنامک رجسٹری سینٹر بنائے جا رہے ہیں اور اسی سلسلے میں رواں ماہ وفاقی وزیر اور چیئرپرسن بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام نے خانگڑہ میں بھی افتتاح کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اسوقت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ضلع مظفرگڑھ کے 3 لاکھ 21 ہزار سے زائد خاندانوں کو وظائف دئیے جارہے ہیں۔ وفاقی وزیر مملکت مہر ارشاد احمد خان سیال نے مزید کہا کہ حکومت نے بے نظیر کفالت کی اگلی قسط کے لیے 80ارب سے زائد کی رقم رکھی ہے اور سالانہ بجٹ 252 ارب روپے ہے۔

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ انہوں نے وفاقی وزیر اور چیئرپرسن شازیہ مری سے درخواست کی تھی کہ چوک سرور شہید میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا دفتر بنایا جائے کیونکہ یہاں کے لوگوں کو دوسرے شہروں میں جانا پڑتا ہے اور عوام کو بہت تکلیف ہوتی ہے، خاص کر خواتین کو، ان تمام تکالیف کو دیکھ کر چیئرپرسن شازیہ مری نے چوک سرور شہید میں دفتر قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔

 

وفاقی وزیر مملکت نے مزید کہا کہ چوک سرور شہید میں 36 ہزار افراد کو امداد مل رہی ہے اور 72ہزار بچوں کو تعلیمی وظائف مل رہے ہیں ، اس وقت پورے ملک میں 84 لاکھ افراد بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں اور ان لوگوں کی تعداد 90 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔ وفاقی وزیر مملکت نے اس موقع پر بتایا کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین آصف علی زرداری کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا منصوبہ دیا اور یہ منصوبہ 14یا15 سال سے جاری ہے ۔ 

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اپنے نانا زولفقار علی بھٹو کے بعد کامیاب ترین وزیر خارجہ ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو عدالتوں میں ضرور آنا چاہیے، پاکستان پیپلز پارٹی کے بڑے بڑے لیڈرز عدالتوں میں جیل جاتے رہے ہیں۔اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر میر آصف خان دستی ، سردار مظہر خان ضلعی صدر کے علاوہ عہدیداران اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔