مظفر گڑھ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 21 اگست2017ء)ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ اقبال بزدار نے کہا ہے کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے تمام اجناس سے مالا مال کیا ہے۔ ملک کی ترقی اور خوشحالی بھی زراعت سے وابستہ ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ زراعت کے زیر اہتمام پھل کی مکھی سی بچائوکے سلسلے میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس ان کا کہنا تھا کہ ملک کو اقتصادی اور معاشی طور پر مستحکم بنانے کیلئے ضروری ہے کہ شعبہ زراعت کو مستحکم بنایا جائے۔انھوں نے کہا کہ مظفرگڑھ آم کی پیداوار اور اقسام کے لحاظ سے اہم ضلع ہے جہاں مختلف اقسام کے آم پائے جاتے ہیں۔آم کی فصل منافع بخش کاروبار ہے اور اس کی برآمد ت سے قیمتی زرمبادلہ کمایا جاتا ہے جس سے نہ صرف کاشتکار خوشحال ہوتا ہے بلکہ ملکی معیشت بھی مضبوط ہوتی ہے۔اسسٹنٹ کمشنر مظفرگڑھ ڈاکٹر سیف اللہ بھٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملکی معیشت میں شعبہ زراعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ملکی صنعتوں کے لئے خام مال بھی زراعت سے حاصل کیا جاتا ہے جبکہ ملک کی خوشحالی کا راز کسان کی خوشحالی میں پنہاں ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی ہدایت کی مطابق محکمہ زراعت آم سمیت دیگر پھلوں کے باغات کے مالکان کو کاشتکاری کے جدید او ر کارآمد طریقوں سے روشناس کرا رہا ہے اور کاشتکاروں کو جدید خطوط پر تربیت بھی دی جارہی ہے تاکہ زرعی اجناس کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکے اور ان کے معیار کو بھی بہتر بنایا جاسکے۔اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت محمد اشرف قریشی نے بتایا کہ پاکستانی آم دنیا بھر میں بہتریں تصور کیا جاتا ہے، پیداوار کے لحاظ سے پاکستان آم پیدا کرنے والا چوتھا بڑا ملک ہے، آم کے پھل کو اگر پھل کی مکھی سے محفوظ بنالیا جائے تو آم کی برآمد میں کافی حد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ انہوںنے بتایا کہ پھل کی مکھی آم کے پھل کو 25 سے 40 فیصد تک نقصان پہنچاتی ہے جبکہ لیٹ ورائٹی پر یہ نقصان 80فیصد تک ہوسکتا ہے۔ انہوںنے بتایا کہ آم کے علاوہ امرود اور کینو کے پھل پر بھی یہ اثر انداز ہوتی ہے ، پھلوں کو پھل کی مکھی سے محفوظ بنانے کیلئے ماہرین کی مشوروں پر عمل کیا جائے تاکہ پھل کو نقصان سے بچایا جاسکے۔