سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہماری طرح اپوزیشن اپنی قوت کا اظہارکرتی تو نتائج کچھ اور ہوتے، مرکزی سطح پر (آج) پیر کو جماعتی کانفرنس (اے پی سی) ہونی چاہیے جس میں اپوزیشن کی غلطیوں کا بھی محاسبہ کیا جاسکے۔بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوںنے کہاکہ جہاں دھاندلی سے ملک کا نظام چل رہا ہو تو وہاں بلدیاتی الیکشن کیا ہوں گے۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ جس جج کو اس کی عدلیہ نے غلط قرار دے دیا تو اس کے فیصلوں کو بھی نظر انداز کرنا چاہئے۔انہوںنے کہاکہ ہماری تجویز ہے کہ مرکزی سطح پر اے پی سی ہو تاکہ دو سالوں کی اپوزیشن کی غلطیوں کا بھی محاسبہ کیا جاسکے۔
مظفر گڑھ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 05 جولائی2020ء) جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ معاشی ناکامی ریاست کیلئے تباہ کن ہے، جے یوآئی کی طرح اپوزیشن اپنی قوت کا اظہارکرتی تو نتائج کچھ اور ہوتے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں معاشی جمود ہے، ہر وقت قومی احتساب بیورو(نیب) اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کی تلوار لٹک رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں احتساب صرف اپوزیشن کاہوتا ہے جب کہ 30 ارب روپے کا بی آر ٹی منصوبہ اب 120 ارب روپے سے زائد کا ہوگیا ہے۔انہوںنے کہاکہ 5 جولائی 1977ء کو جمہوریت کا قتل ہوا، ہم نے اس کا مقابلہ کیا، پاکستان جمہوری ملک ہے، یہاں ڈکٹیٹر شپ یاصدارتی نظام نہیں آسکتا جہاں ڈکٹیٹر شپ ہو، وہاں صحافت فروغ نہیں پاتی۔