مظفرگڑھ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 06 نومبر2019ء) ملکی معیشت میں شعبہ زراعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، ملک و قوم کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ ہم شعبہ زراعت پر توجہ دیں اور کسانو ں بالخصوص چھوٹے کاشتکاروں کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کریں، یہ بات ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے ضلعی مشاورتی کمیٹی برائے زراعت اور ٹاسک فوری کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ کمیٹی میں پیش کردہ کسانوں کے مسائل کو فوری حل کیا جائے اور اس کی رپورٹ کمیٹی کو ایک ہفتے میں پیش کی جائے، انہوں نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں متعلقہ محکموں کے ضلعی سربراہان خود شرکت کریں اور کسانوں کے مسائل پر پیش رفت سے آگاہ کریں، ڈپٹی کمشنر نے میپکو حکام کو ہدایت کی کہ جن کسانوں کے زرعی ٹیوب ویل کے ڈیمانڈ نوٹس جمع ہو چکے ہیں ان کو فوری پر کنکشن فراہم کئے جائیں اگر سامان دستیاب نہیں ہے تو ڈیمانڈ نوٹس جمع نہ کریں، فیڈرز پر شیڈ ڈاؤن کی اطلاع پیشگی دی جائے، کسانوں کی شکایت پر ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ کھالہ جات اور نہری پانی کی چوری کے خلاف عملی اقدامات کئے جائیں اور قانون کے مطابق کاروائی کی جائے، انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کو معیاری کھاد، بیج اور معیاری زرعی ادویات کو حکومت کی مقرر کردہ قیمتوں پر دستیابی کو یقینی بنایا جائے، انہوں نے محکمہ لائیو سٹاک کے افسران کو بھی ہدایت کی کہ جانورں کی ویکسینیش کے عمل کو ہر گاؤں اور موضع میں یقینی بنایا جائے، اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت محمد یوسف الرحمن نے بتایا کہ حکومت ضلع مظفرگڑھ میں ساڑھے 12ایکڑتک کی رجسٹرڈ کاشتکاروں کو سبسڈی پر گندم کے معیاری بیج کی10ہزار474بیگ فراہم کررہی ہے، انہوں نے بتایا کہ اب تک ضلع مظفرگڑھ میں ایک لاکھ 6ہزار کاشتکار رجسٹرڈ ہوچکے ہیں، کمیٹی کی مشاورت سے فیصلہ کیا گیا کہ 4ایکڑتک کی کاشتکاروں کو ایک بیگ جبکہ 5ایکڑ اور اس سے زائد تک کے کاشتکاروں کو2بیگ پہلے آئیں اور پہلے پائیں کی بنیاد پر فراہم کئے جائیں گے، اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل جام آفتاب، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت شوکت علی عابدسمیت محکمہ زراعت کے افسران، کاشتکاروں کے نمائندگان، محکمہ آبپاشی، واپڈا، لائیوسٹاک، فشریز اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔