مظفر گڑھ(مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 05 دسمبر2022ء) مظفر گڑھ میں پولیس نے 11 سالہ لڑکی کی نازیبا تصاویر فیس بک پر اپ لوڈ کرنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔مظفرگڑھ پولیس ترجمان وسیم خان گوپانگ نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کہ ملزم سے تفتیش کی جا رہی ہے، اور جس موبائل فون سے تصاویر اپ لوڈ کی گئی ہیں، اسے برآمد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فرسٹ انفارمشین رپورٹ (ایف آئی آر)جس کی نقل ڈان ڈاٹ کام کے پاس موجود ہے، کے مطابق یہ واقعہ 29 نومبر کو پیش آیا، مقدمہ متاثرہ لڑکی کے والد کی شکایت پر پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 292 اور دفعہ 342 کے تحت محمود کوٹ پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے۔شکایت کنندہ نے ایف آئی آر میں بتایا کہ ان کی بیٹی اسکول کی چھٹی کے بعد گھر نہ پہنچی، کچھ دیر انتظار کے بعد میں اپنی بیٹی کو اسکول کے راستے تلاش کرنے نکل گیا۔
شکایت کنندہ نے پولیس سے درخواست کی کہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای)نے جولائی میں بتایا تھا کہ گزشتہ 5 سالوں میں بچوں کو جنسی ہراساں کرنے کے صرف 343 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ایف آئی اے کے ڈائریکٹر محمد طاہر رائے نے چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ڈیجیٹل سیفٹی ڈائیلاگ کے عنوان سے ہونے والے ایونٹ میں بتایا تھا کہ بدقسمتی سے ہم سب سے زیادہ واقعات والے ممالک میں شامل ہیں، جن کی تعداد 2021 میں 21 لاکھ تھی۔انہوںنے کہاکہ ہماری قوم ان واقعات کو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور میٹا کو بھی نہیں بتاتے، جس کی وجہ سے گزشتہ 5 برسوں میں اس طرح کے صرف 343 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔