مظفرگڑھ(مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی ۔ 13 جون 2022ء ) مظفر گڑھ میں درندگی کی انتہا،ڈاکوؤں نے بچوں کے سامنے ماں کیساتھ اجتماعی زیادتی بنا ڈالا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک ڈاکو نے 2 افراد کو اسلحے کے زور پر یرغمال بنایا، دیگر 3 ڈاکوؤں نے خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بیایااور پھر اس کی بالیاں اور دیگر سامان لیکر فرار ہو گئے۔متاثرہ خاندان مقامی زمیندار کے فش فارم پر کام کرتا ہے، خاتون کے شوہر کا بتانا ہے کہ 4 ڈاکو فش فارم سے ٹرانسفارمر چوری کرنے آئے تھے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانزک شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور متاثرہ خاتون کا میڈیکل کروایا جا رہاہے۔چند روز قبل چند روز قبل قصور کی تحصیل پتوکی میں ڈاکوؤں نے درندگی کی انتہا کردی تھی، باپ کے سامنے بیٹی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ظہور احمد اپنے پندرہ برس کی بیٹی اور پانچ سال کے بیٹے کے ساتھ شادی کی تقریب سے واپس گاؤں جارہا تھا کہ ڈاکوؤں نے پتوکی چونیاں بائی پاس پر روک کرپہلےلوٹ مار کی اور پھرانہیں کھیتوں میں لے گئے۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں نے باپ اور بیٹے کو رسیوں سے باندھا اوران کے سامنے لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور کچھ لوگوں کوآتا دیکھ کرڈاکو موٹرسائیکل چھوڑ کر فرار ہوگئے۔متاثرہ لڑکی کا تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال میں میڈیکل کرایا گیا، جس میں زیادتی ثابت ہوگئی۔پولیس نے ڈکیتی اور زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تمام شواہد اکٹھے کرلیے اور کہا کہ ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
پولیس نے واقعہ میں ملوث ایک مشکوک شخص کوحراست میں لے لیا تھا۔ڈی پی او قصورمحمد صہیب اشرف کے مطابق پنجاب فرانزک لیب اورکرائم سین یونٹ کی ٹیمیں جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کیے۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئے سی اے اے اورضلعی پولیس کی 5 ٹیمیں تشکیل دے دی گئی تھیں۔آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے زیادتی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو جلد گرفتارکرنے کی ہدایت کی تھی۔
آئی جی پنجاب نے پتوکی میں ڈاکوؤں کی لڑکی سے زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی اوشیخوپورہ سےواقعےکی رپورٹ طلب کی اور تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کردی تھی۔آئی جی پنجاب نے ڈی پی اوقصور کو متاثرہ فیملی کےساتھ قریبی رابطہ رکھنے کی بھی ہدایت کی۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے پتوکی کے علاقے چونیاں بائی پاس پر ڈاکوؤں کی لڑکی سے زیادتی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکڑ جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کی تھی۔ حمزہ شہباز نے ملزمان کی جلد گرفتاری اور متاثرہ لڑکی کوانصاف کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت دی۔