مظفرگڑھ، پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے ہمیں ملکر کام کرنا ہوگا، ڈپٹی کمشنر

مظفرگڑھ۔ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی۔ 29 جولائی2020ء) ڈپٹی کمشنر انجینئر امجد شعیب خان ترین نے کہا ہے کہ پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے ہم سب نے مل کر ایک ٹیم کے طور پرکام کرنا ہے، علماء کرام، والدین اور اساتذہ کو اپنا اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا، یہ بات انہوں نے انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو عمران شمس اور سی ای او صحت ڈاکٹر فیاض کریم لغاری بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اب تک پاکستان بھر میں پولیو کے 60کیس جبکہ پنجاب میں 4کیس سامنے آئے ہیں جو ہمارے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کورونا کی وبا کے پیش نظرانسداد پولیو مہم کو موثر بنانے کیلئے حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایس او پیز کو مد نظر رکھا جائے،تمام سماجی طبقات اپنی ذمہ داری کا احساس کریں اوراس قومی مہم میں بڑھ چڑھ کے حصہ لیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کے افسران اور سپروائزرزویکسین کی فراہمی اور کولڈ چین کی افادیت کو یقینی بنائیں، اس سلسلے میں کسی سستی یا کوتاہی کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔قبل ازیں سی ای اوصحت ڈاکٹر فیاض کریم لغاری نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع بھر میں تین روزہ انسداد پولیو مہم 17اگست سے شروع کی جائے گی جو 21اگست تک جاری رہے گی،مہم کے دوران ضلع بھر میں 9لاکھ 4ہزار 100بچوں کے پولیو سے بچاؤ کی ویکسین کے قطرے پلائے جائیں گے، جس کے لئے 1875ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جن میں 4ہزار 298اہلکار حصہ لیں گے، اجلاس میں ڈاکٹر اقبال مکول ڈی ایچ او نے محکمہ صحت کی جانب سے کئے گئے انتظامات کا جائزہ پیش کیا جبکہ ڈاکٹرعمار شاہ کی سربراہی میں ڈبلیو ایچ او کے وفد نے حالیہ پولیو کیے کے بارے میں انتظامیہ کو آگاہ کیا۔
اجلاس میں ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر ڈاکٹر عبدالرؤف،ڈاکٹر عادل لغاری،ڈاکٹر امیر بخش،یونیسیف سے محمد راشد تمام تحصیل کے ڈپٹی ڈی ایچ اوز عدنان لغاری میڈیا کوآرڈینیٹر اور ویکسینیشن سپروائزرز نے شرکت کی۔بعد ازاں ڈپٹی کمشنر انجینئر امجد شعیب خان ترین کے ڈینگی سے بچاؤ کے سلسلے میں محکمہ صحت اور لوکل گورنمنٹ کے افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈینگی سے بچاؤ کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں، ایسے مقامات جہاں ڈینگی کی افزائس ممکن ہے ان کو فوری طور پر تلف کیا جائے، کھڑے پانی کو فوری طور پر نکالا جائے، جہاں ضروری ہے وہاں مچھر مار ادویات کی سپرے کیا جائے۔