مظفرگڑھ ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 11 مئی2019ء) میرہزارخان بنیادی مرکز صحت عملہ کی غفلت,لاپرواہی,زچہ بچہ جاں بحق,اہل علاقہ کا عملہ کے خلاف شدیداحتجاج,معطل کرنیکا مطالبہ,گذشتہ روز میرہزارخان بستی لسکانی کے رہائشی سیف اللہ لسکانی نے بتایا کہ وہ اپنی بیوی نسیم مائی کو بنیادی مرکز صحت میرہزارخان ڈیلیوری کے سلسلے میں وہاں لے گیا موقع پر موجودہ نرس نے اپنی ڈیوٹی ٹائم ختم ہونیکا بہانہ بنا کر چیک اپ کرنا بھی گوارہ نہ کیا اور وہ چلی گی دوسری نرس نے کہا کہ ابھی ڈیلیوری کو کچھ دن دیر ہے مگر شام کو میری بیوی کی طبیعت بگڑتی گی میں.شام کو دوبارہ سرکاری ہسپتال پہنچا وہاں پر موجود نرس اسیہ دوسری نرس کے ہمراہ موبائل پر توجہ دیتی رہی میری بیوی چھ گھنٹے تک تڑپتی رہی چھ گھنٹوں کے بعد میری منت سماجت پر مجھے ایمبولینس فراہم کی گئی جب کچھ دور گئے تو ایمبولینس کے اندر ہی ڈیلیوری کیس ہو گیا ایمبولینس کا ڈرائیور دوبارہ زچہ بچہ کو میرہزارخان ہسپتال چھوڑ کر چلا گیا، موقع پر نرس نے مجھے کہا کہ زچہ بچہ کی طبیعت خراب ہے دوائیاں لے آئیں جب میں دوائیاں لے ایا تو نرس نے کہا کہ بچہ فوت ہو گیا ہے اور میری بیوی تڑپ رہی تھی میں نے منت سماجت کی کہ ایمبولینس دو مگر مجھے ایمبولینس فراہم نہ کی گی میں پرائیویٹ گاڑی لے آیا جب کچھ دور گے تو میری بیوی بھی فوت ہو گئی، سیف اللہ لسکانی نے روتے ہوئے کہا کہ عملہ کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے زچہ بچہ جاں بحق ھوئے ہیں اور عملہ کو معطل کرکے انکوائری کی جائے اہل علاقہ نے بتایا کہ بنیادی مرکز صحت میرہزارخان میں ایم او لیڈی ڈاکٹر ہے اور وہ ہسپتال میں ڈیوٹی کم دیتی ہے زیادہ تر وہ اپنے پرائیویٹ ہسپتال پر توجہ دیتی ہے جبکہ دیگر عملہ عرصہ بارہ سالوں سے ایک ہی جگہ پر تعنیات ہے اور اپنی مرضی سے مریضوں کو چیک کرتے ہیں اہل علاقہ نے بنیادی مرکز صحت میرہزارخان کے عملہ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ھوئے کہا کہ زچہ بچہ کی ہلاکت کے زمہ دار سرکاری ہسپتال کا عملہ ہے انہوں نے توجہ بھی نہ دی اور ایمبولینس فراہم نہ کی رابطہ پر ڈپٹی ڈی ایچ او سعید اختر نے بتایا کہ چھان بین کررہے ہیں کہ کس کی غفلت سے زچہ بچہ کی ہلاکت ھوئی ہے جبکہ ڈی ایچ او سلیم اکبر لغاری نے کہا کہ مدعی کی تحریری درخواست پر عملہ کے خلاف محکمانہ انکوائری کر کے غفلت کے مرتکب عملہ کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔