مظفرگڑھ، سود خوری ایک لعنت، اپنے معاشرے کو ہر صورت اس سے پاک کرینگے، ڈی پی او

مظفرگڑھ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 01 جون2019ء) سود خوری ایک لعنت ہے، اپنے معاشرے کو ہر صورت اس سے پاک کرینگے، ڈی پی او صادق علی ڈوگر کی ایس پی انوسٹی گیشن سجاد احمد گجر کے ہمراہ سرکل علی پور پولیس کے ساتھ کرائم میٹنگ۔تفصیل کے مطابق ڈی پی او صادق علی ڈوگر نے ایس پی انوسٹی گیشن کیھمراہ دفتر پولیس کانفرنس روم میں سرکل علی پور کے پولیس افسران سے کرائم میٹنگ کی جس میں ایس ڈی پی او جتوئی چوہدری آصف رشید، پانچوں تھانہ جات کے ایس ایچ اوز، تفتیشی افسران، محرران، شامل تھے، میٹنگ میں انسپکٹر مہر عبدالستار اور ریڈر ڈی پی او بھی موجود تھے، ڈی پی او صادق علی ڈوگر نے کرائم میٹنگ میں تھانہ جات کی مجرمان اشتہاریوں کی گرفتاریوں کے حوالے سے کارکردگی کا جائزہ لیا، جن تھانہ جات کی مجرمان اشتہاریوں کے خلاف کارکردگی بہتر تھی ان کو شاباش جبکہ جن تھانہ جات میں مجرمان اشتہاریوں کے حوالے سے کارکردگی بہتر نہ تھی اگلی میٹنگ تک وارننگ دی، ڈی پی او صادق علی ڈوگر نے زیر تفتیش مقدمات میں سرکل علی پور کی پرسنٹیج بہتر ہونے پر ایس ڈی پی او علی پور چوہدری آصف رشید اور تمام ایس ایچ او، ز و تفتیشی افسران کو شاباش دی، ڈی پی او نے شراب فروشوں اور منشیات فروشوں کے خلاف سرکل پولیس کو خصوصی کریک ڈاؤن کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں ان کہنا تھا کہ عید کے روز کوئی بھی شراب فروش یا منشیات باہر اپنے گندے دھندے کو نہ چلا رہا ہو بلکہ ان کو جیلوں میں ہونا چاہیئے اس برائی کے خاتمے تک آپ کی کارکردگی میں خود مانیٹر کررہا ہوں زیادہ سے زیادہ کارروائی کرنے والے اہلکاران کو انعامات اور تعریفی اسناد دی جائیں گی، ڈی پی او کا کہنا تھا کہ جلد ہی علی پور موبائل خدمت مرکز کا آغاز کیا جا رہا ہے اور اس حوالے سے عوام کو آگاہی دیں تاکہ عوام اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں، ڈی پی او کا کہنا تھا کہ سرکل میں ڈولفن فورس کی کارکردگی کو ایس ڈی پی او اور ایس ایچ او، ز براہ راست مانیٹر کریں اور ان کے اچھے کام پر ان کی حوصلہ افزائی کریں، ڈی پی او نے سود خوروں کے حوالے سے پولیس کو خصوصی کریک ڈاؤن کی ہدایات جاری کیں ہیں ان کا کہنا تھا کہ بہت سے غریب لوگ اس ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں آج کے بعد ان سود خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا جائے اور ہر سچی اطلاع پر فوری کارروائی کر کے اس سود خوری کا جڑ سے خاتمہ کیا جائے، ڈی پی او نیتمام تفتیشی افسران سے ان کے متعلقہ ہر مقدمہ کی تفتیش اور اس کی پراگریس کے حوالے سے بھی معلومات لیں اور مزید ہدایات جاری کیں۔