مظفرگڑھ، ترکی کالونی کی سکیورٹی کے لیے کوئی انتظام نہ کیا گیا ،رہائشیوں کی جانب سے پولیس چوکی کے قیام کا مطالبہ

مظفرگڑھ ۔ (مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔ 07 جنوری2019ء) سیلاب سے متاثرہ ہزاروں گھروں پر مشتمل ترکی کالونی کی سکیورٹی کے لیے کوئی انتظام نہ کیا گیا ،چوری ، ڈکیتیوں اوررہزنی کی وارداتیں معمول بن گئیں، جبکہ غیرقانونی طور پر جرائم پیشہ عناصر نے بھی کالونی میں رہائش اختیار کررکھی ہے۔ترکی کالونی کے رہائشی خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔تفصیلات کیمطابق 2010ء کے سیلاب متاثرین کے لیے ترکی کے تعاون سے 16سو گھروں پر مشتمل ترکی کالونی تعمیر کی گئی تھی جس میں 8ہزار سے زائد سیلاب متاثرین رہائش پذیر ہیں،کالونی میں پولیس سکیورٹی کا کوئی انتظام نہ ہونے کے باعث ڈیرہ غازیخان روڈ اور کالونی کے اندر چوری ،ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتیں آئے روز کا معمول بن گئی ہیں جس کے باعث درجنوں شہری ابتک لاکھوں روپے کی نقدی ،موبائلز اور دیگر قیمتی سامان سے محروم ہوچکے ہیں۔ضلعی انتظامیہ کے آفیسران واہلکاروں اور کالونی میں رہائش پذیر شرپسند عناصر کی ملی بھگت سے جرائم پیشہ عناصر نے بھی غیرقانونی طور پر ترکی کالونی میں گھروں پر ناجائز قبضے کرکے رہائش اختیار کررکھی ہے جبکہ منشیات فروشوں اور غیراخلاقی حرکات میں ملوث معاشرے کے ناسوروں نے بھی ترکی کالونی کو اپنا مسکن بنارکھا ہے۔نیشنل ایکشن پلان کے تحت پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کیے اور کئی جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کیا گیا مگر ترکی کالونی میں آج تک کسی سرچ آپریشن کی نوبت ہی نہ آسکی اور نہ ہی ترکی کالونی میں رہائش پذیر کسی شرپسند یا جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کیا گیا۔کالونی میں سکیورٹی کی ابتر صورتحال اور جرائم پیشہ عناصر کے مسکن ہونے کے باعث وہاں کے رہائشی افراد نے ترکی کالونی میں پولیس چوکی بنانے اور سکیورٹی بہتربنانے کا کئی مرتبہ مطالبہ کیا مگر اعلیٰ پولیس حکام کی جانب سے آجتک معاملے کا نوٹس لینا یا مطالبہ تسلیم کرنا گوارا نہ کیا۔ترکی کالونی کے رہائشیوں رائے مراد علی ،اللہ ڈتہ ،محمداعظم خان،واحد بخش،احمدسعید،محمدحسنین ودیگر نے آئی جی پنجاب ،آر پی او ڈیرہ غازیخان اور ڈی پی اومظفرگڑھ مطالبہ کیا ہے کہ ترکی کالونی اور ڈیرہ غازیخان روڈپر ہونے والی آئے روز کی ڈکیتیوں،رہزنی اور چوری کی وارداتوں کی روک تھام کے لیے ترکی کالونی میں پولیس چوکی کے قیام کا مطالبہ پورا کیا جائے تاکہ ترکی کالونی کے ہزاروں مکین بھی بلا خوف وخطر اپنی زندگی گزار سکیں۔