مظفر گڑھ (مظفرگڑھ ڈاٹ سٹی ۔ 18 دسمبر 2019ء) صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں پولیس نے مبینہ طور پر بچے کے ساتھ بد فعلی کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔ڈان نیوز کے مطابق مظفر گڑھ میں ایک بچے کے والد کی مدعیت میں تھانہ سیت پور میں واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی۔ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ کا بیٹا صبح ساڑھے 6 بجے کے قریب دربار شریف سے ملحقہ مسجد میں قرآن پاک پڑھنے گیا تھا۔تاہم غیر معمولی طور پر وہ روتے ہوئے واپس آ گیا۔اپنے والد اور دیگر کو وہاں پیش آنے والے واقعے کے بارے میں بتایا۔مذکورہ واقعے کی ایف آئی آر کے مطابق ملزم روزانہ مسجد میں نماز پڑھنے آتا ہے اور جب کہ وہ مؤذن بھی ہے۔ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ ملزم بچے کو تدریس قرآن پاک کے کمرے کے باہر دربار شریف کے کمرے میں لے گیا۔
جہاں اس نے مبینہ طور پر اس کے ساتھ بدفعلی کی اور بچے کو خاموش رہنے کے لیے 10 روپے بھی دئیے لیکن بچے نے اسے منع کر دیا اور وہاں سے گھر آگیا۔
علاوہ ازیں سیت پور تھانے کے ایس ایچ او ملک شریف مالان کا کہنا تھا کہ پولیس نے اطلاع ملتے ہی ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔واضح رہے کہ بچے اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر زیادتی کے کئی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔جب کہ دوسری جانب گذشتہ روز ہی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے قصور کے علاقے چونیاں میں کمسن بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کرنے والے ملزم سہیل شہزاد کو تین مرتبہ سزائے موت سنا دی۔انسداددہشت گردی عدالت کے جج نے 2 صفحات پر مشتمل مختصر تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ سہیل شہزاد پر لگے الزامات ثابت ہوئے ہیں۔ سہیل شہزاد کو پھانسی کے پھندے پر اس وقت تک لٹکایا جائے جب تک موت واقع نہیں ہوتی۔ تحریری فیصلہ میں کہا ہے کہ سہیل شہزاد کو دفعہ 367 اے کے تحت ایک مرتبہ سزائے موت اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔ سہیل شہزاد کو قتل کی دفعات کے تحت سزائے موت اور 2 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔تحریری فیصلہ کے مطابق سہیل شہزاد کو انسداد دہشتگردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے کے تحت سزائے موت اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائے جاتی ہے۔ سیکشن 377 کے تحت سہیل شہزاد کو عمر قید اور 10 لاکھ کا جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔واضح رہے سفاک ملزم 8 سے 12 سال کی عمر کے بچوں کا انتخاب کرتا اور اپنے حوس کا نشانہ بناتا۔