ضلع مظفر گڑھ میں باغبانوں کو پھل کی مکھی کے تدارک کیلئے میتھائل یوجینال کے جنسی پھندوں کی تنصیب کی ترغیب کیلئے مہم جاری

مظفرگڑھ(مظفر گڑھ ڈاٹ سٹی۔29مارچ۔2015ء) ضلع مظفر گڑھ میں باغبانوں کو پھل کی مکھی کے تدارک کیلئے میتھائل یوجینال کے جنسی پھندوں کی تنصیب کی ترغیب کیلئے مہم جاری ہے۔یہ بات مہر عابد حسین ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت توسیع مظفر گڑھ نے باغبانوں اور کاشتکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پھل کی مکھی کے غیر روائتی طریقوں سے تدارک کے منصوبہ کے تحت 12مارچ سے کاشتکاروں اور باغبانوں کیلئے آگاہی اور تربیتی پروگراموں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔آم پیدا کرنے والی یونین کونسلوں اور مواضعات میں بھرپور انداز میں مہم چلائی جا رہی ہے۔ اس مہم کے تحت ضلع بھر میں 90تربیتی پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔تحصیل کی سطح پر ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسران اس مہم کے انچارج ہیں۔انہون نے کہا کہ پھل کی نر مکھی کے تدارک کیلئے جنسی پھندی “متھائل یوجینال” (6 ٹریپ فی ایکڑ) کے استعمال اور مادہ مکھی کے تدارک کے لیے پروٹین ہائیڈولائزیٹ کے طمعے کے استعمال کیلئے باغبانوں کو ان کے استعمال کیلئے ترغیب اور مکمل رہنمائی فراہم کی جارہی ہے۔باغبانوں کو چنائی کے بعد اور ایکسپورٹ سے قبل پھل کو نمک کے 5 فیصد محلول میں 60 منٹ کے لیے رکھنے اور ہاٹ واٹر ٹریٹمنٹ (Hot Water Treatment)کی ٹیکنالوجی سے آگاہ کیا جارہا ہے۔ سفارش کردہ زہروں کے استعمال کیلئے مکمل راہنمائی فراہم کی جارہی ہے تاکہ شدید حملہ کی صورت میں باغبان صحیح اور سفارش کردہ زہروں کا انتخاب اور باغات پر سپرے کر سکیں۔ مہر عابد حسین نے اجلاس میں بتایا کہ پاکستان کے پھل اپنی لذت، خوشبو اور ذائقے کے لحاظ سے پوری دنیا میں مشہور ہیں۔خصوصاً آم، کنواور امرود امریکہ، یورپ اور خلیجی ریاستوں میں بے حد پسند کیے جاتے ہیں لیکن بدقسمتی سے پچھلے چند سالوں سے ان پر پھل کی مکھی کا حملہ شدّت اختیار کر گیا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف ان کی پیداوار میں کمی آئی ہے بلکہ ان کی کوالٹی خراب ہونے کی وجہ سے انہیں برآمد کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے جس کی وجہ سے ملک کو اربوں ڈالر زرمبادلہ کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔جس کیلئے ایک مربوط نظام وضع کر کے نافظ کرنے کی اشد ضرورت محسوس کرتے ہوئے محکمہ زراعت کے توسیع ونگ کے ذریعہ 3سالہ منصوبہ کے تحت پھل کی مکھی کے غیر روائتی طریقوں سے تدارک کے منصوبہ کے تحت بھرپور مہم کا آغاز کر دیا گیاہے۔جس کے تحت پھل کی مکھی کے غیر روائتی طریقوں سے تدارک کیلئے تمام تدابیراختیار کی جائیں گی۔محکمہ زارعت توسیع کی چھتری کے تحت باغبانوں اور دیگر تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ خصوصاً مارچ سے نومبر تک ان مکھیوں کی سرگرمیوں پر توجہ اور تدارک پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔امید ہے کہ پھل کی مکھی کے تدارک اور اس کے حملہ سے پاک پھلوں کے حصول کیلئے تمام منسلک ادارے اور کاشتکاران و باغبان نہ صرف اپنے لیے بلکہ ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے اس اہم فریضہ میں اپنا اپنا کردار ادا کریں گے۔ڈسٹرکٹ آفیسر ز راعت نے کہا کہ آم کی پیداوار کے حوالہ سے ضلع مظفر گڑھ کو صوبہ بھر میں ایک اہم مقام حاصل ہے۔جہاں 50ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ پر آم کے باغات ہیں۔اسطرح صوبہ اور پھر ملکی آم کی پیداوار میں ضلع مظفر گڑھ ایک ممتاز مقام رکھتا ہے۔ خان گڑھ، روہیلانوالی اور وسندے والی آم کی پیداوار کے حوالہ سے اہم علاقے ہیں۔خان گڑھ کا آم ذائقے کے حوالہ سے اپنا ثانی نہیں رکھتا۔ضلع مظفر گڑھ میں پھل کی مکھی جیسے مسئلے سے نبرد آزما ہونے کیلئے محکمہ زراعت توسیع کے تحت ایک جامع منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔